کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان علینہ فاروق شیخ کے سوال کیا مذاکرات کے نتیجے میں فی الوقت بانی پی ٹی آئی کی رہائی ممکن ہے؟ کا جواب دیتے ہوئے تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے کہا کہ اچھی بات ہوگی ٹیبل پر بیٹھ کر کوئی بریک تھرو ہوجائے/
تجزیہ کارمحمل سرفرازنےکہا کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی فوری ممکن نہیں،تجزیہ کارسلیم صافی نےکہا کہ مذاکرات کسی چال کا نتیجہ نہیں ہے۔ پی ٹی آئی کی چالیں حکومت کو کمزور کرنے کے لئے کامیاب نہیں ہوسکیں،فریقین کی مجبوریوں نے ان کو بٹھایا ہے.
تجزیہ کارآصف بشیر چوہدری نےکہا کہ اگر عمران خان مذاکرات سے انکاری نہیں ہوئے تو یہی مذاکرات ان کی رہائی کا سبب بنیں گے۔تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے کہا کہ آج مذاکراتی ٹیم کے حقیقی مسائل تھے۔ ایسا نہیں تھا کہ پی ٹی آئی ناراض ہوکر شریک نہیں ہونا چاہتی تھی۔اچھی بات ہے بیک ڈور رابطے اور بات چیت ہوئی اور مذاکرات پر آمادگی ہوئی۔
اچھی بات ہے کہ مذاکراتی کمیٹیاں آپس میں ملیں۔اچھی بات ہوگی ٹیبل پر بیٹھ کر کوئی بریک تھرو ہوجائے۔ پی ٹی آئی بظاہر اس گھڑی تک ایک قدم پیچھے ہٹی ہے۔حکومت کل جس گند کو صاف کرنے کی بات کرتی تھی آج اسی کے ساتھ بیٹھی ہے۔عمران خان عنصر بھی موجود ہے۔
سوشل میڈیا اور بیانیہ عنصر بھی اس میں ہوگا۔دونوں جانب سے زہر آلود گفتگو نہ ہو۔ابھی بڑے مرحلے باقی ہیں۔سخت بات چیت اور الزامات کو روکا جائے۔
تجزیہ کارمحمل سرفرازنےکہا کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی فوری ممکن نہیں۔اگر اعتماد سازی کے اقدامات کامیاب ہوتے ہیں تو بانی پی ٹی آئی کو ریلیف دینے پر غور کیا جاسکتا ہے۔انہیں پہلے پشاور اور پھر بنی گالہ منتقل کردیا جائے۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی جانب سے یہ مطالبہ کیا جارہا ہے کہ بشریٰ بی بی دوبارہ جیل منتقل نہیں ہوں گی۔دونوں جانب سے عدم اعتماد اور ڈیمانڈز بہت زیادہ ہیں۔پی ٹی آئی میں یہ سمجھ آئی ہے کہ ماضی میں چیزیں مس کی ہیں۔