سکھر (بیورو رپورٹ) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آج ہماری ڈیجیٹل اسپیس خطرے میں ہے، نئی نسل کو ڈیجیٹل حقوق کے لئے جدوجہد کرنا ہوگی،اب انفرااسٹرکچر موٹر ویز نہیں، براڈ بینڈ ہے ۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ پاکستان کا مستقبل تعلیم کے فروغ میں ہے ۔ وہ آئی بی اےسکھر سکھر کے گیارہویں کانووکیشن کی تقریب میں خطاب کررہے تھے۔ پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہر شہری کا بنیادی حق ہے کہ اس دور میں تیز انٹرنیٹ ملے جو بزرگ اسلام آباد میں بیٹھے ہیں اب بھی پرانے موبائل فون استعمال کررہے ہیں اور ٹیکسٹ کرتے ہیں انہیں سوشل میڈیا کا کیا پتہ؟ 70سال کے بابو بیٹھ کر بجٹ بناتے ہیں، ان سے بھی زیادہ بزرگ سیاستدان شور مچاکر بجٹ پاس کرتے ہیں انہیں آنیوالی نسلوں کے مستقبل کی فکر نہیں، جو بھی ٹوٹا پھوٹا نظام ہے اس میں جدوجہد کرنا ہوگی ہر شہری کا بنیادی حق ہے کہ اس دور میں تیز انٹرنیٹ ملے ہر حکومت میں طاقتور لوگ کنٹرول کرنے کی کوشش کرتے ہیں، نوجوانوں کو مزاحمت کرنی ہے۔ اب موٹروے ہمارا انفرا اسٹرکچر نہیں بلکہ انٹر نیٹ انفرا اسٹرکچر ہے، پاکستان کے جوانوں میں بڑی صلاحیت ہے، دنیا میں سب سے پہلے وائرس بنانے والے بچے لاہور کے تھے، قطبین کی برف پگھل رہی ہے، قطبین کے بعد ہمالیہ کے گلیشیئر سب سے بڑے ہیں، ہر دس سال بعد سندھ میں ایسا سیلاب آتا ہے جو طوفان نوح کی یاد دلاتا ہے۔ دنیا کے 10ایسے ممالک جو خطرے میں ہیں ان میں پاکستان بھی شامل ہیں۔علاوہ ازیں کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ آئی بی اے یونیورسٹی سکھر کا شمار دنیا کے بہترین تعلیمی اداروں میں ہوتا ہے، پاکستان کا مستقبل تعلیم کے فروغ میں ہے، مستقبل کے معماروں اور روشن پاکستان کے لئے سندھ حکومت تعلیم پر خصوصی توجہ دے رہی ہے، پی پی چیئرمین بلاول بھٹو کے وژن پر عمل کرتے ہوئے شعبہ تعلیم میں سرمایہ کررہے ہیں، طلبہ و طالبات اپنے شہر، صوبہ، ملک اور خاندان کے بہتر مستقبل کے لئے محنت کریں، ملک کی ترقی میں طالبعلموں کا کردار اہم ہوتا ہے، فخر ہے کہ آئی بی اے یونیورسٹی میں ملک بھر کے طلبہ و طالبات زیر تعلیم ہیں۔