• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غیر ملکی دباؤ سے عمران کا فوجی ٹرائل نہیں رکے گا، حسین حقانی

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو نیوز کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ “ میں میزبان شاہزیب خانزادہ سے گفتگو کرتے ہوئے امریکا میں پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی نے کہا کہ غیر ملکی دبائو سے عمران کا فوجی ٹرائل نہیں رکے گا، سینئررہنما ن لیگ،سینیٹر طلال چوہدری نے کہا کہ یہ پہلے امریکا سے آزادی چاہتے تھے اور اب چاہتے ہیں امریکا انہیں آزادی دلوائے، سینئرصحافی و تجزیہ کار، مجیب الرحمن شامی اورسینئرصحافی و تجزیہ کار، منیب فاروق نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران کے فوجی ٹرائل سے پیچیدگیاں بڑھیں گی، ایک سابق وزیراعظم کا فوجی ٹرائل ایک ایسی خطرناک مثال ہے جو پاکستان کی سیاست پر بڑا گہر ا ڈالے گی۔ تفصیلات کے مطابق جیو نیوز کے پروگرام ’’آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ “ میں میزبان شاہزیب خانزادہ نے اپنا تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی رہائی کے لئے پی ٹی آئی کو ٹرمپ انتظامیہ سے امیدیں، رچرڈگرینل حمایت میں کھل کر سامنے آگئے ہیں۔ پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے امریکا میں سابق پاکستانی سفیر حسین حقانی نے کہا کہ کسی کی رہائی کا مطالبہ امریکی مزاج کے عین مطابق ہے۔ امریکا انسانی حقوق کا علمبردار بنتا ہے، دنیا بھر میں جمہوریت چاہتا ہے۔امریکی خارجہ پالیسی ہمیشہ انسانی حقوق اور جمہوری اصولوں پر مبنی نہیں ہوتی۔نپاکستان اکثر انسانی حقوق کے مسائل پر مغربی دنیا کے معیار پر پورا نہیں اترتا۔ کئی دفعہ دباؤ آتا ہے اور پاکستان دباؤ سہہ جاتا ہے۔ امریکا کی پالیسی سوشل میڈیا پر نہیں بنتی۔ گیلانی دور حکومت میں امریکی اہم شخصیات سے عافیہ صدیقی کے معاملے پر میں نے ملاقاتیں کی تھیں۔امریکا نے عافیہ صدیقی کی رہائی کے معاملے پر بات چیت کو آگے بڑھانے سے انکار کردیا تھا۔انسا نی حقوق کے معاملے پر امریکی نمائندے بیانات دیتے رہتے ہیں۔ لوگوں کی غلط فہمی ہے کہ امریکی حکام فون کریں گے تو سب کچھ ہوجائے گا۔ان بیانات کی روشنی میں آج تک کسی کی رہائی نہیں ہوئی۔میں بھی چاہتا ہوں کہ بانی پی ٹی آئی کو رہا کیا جائے۔میں نہیں چاہتا کسی سیاسی شخصیت کوقید میں رکھنا چاہئے۔ جب تک اس کو کوئی عدالت سزا نہ سنا دے۔2019ء میں بھی فوجی ٹرائل ہوئے تھے دنیا نے تنقید کی اور اسے آگے کوئی نہیں گیا۔
اہم خبریں سے مزید