نامور بھارتی اداکار سونو سود نے کہا ہے کہ انہیں ایک ریاست کا وزیراعلیٰ بننے کی پیشکش ہوئی تھی جسے انہوں نے مسترد کردیا تھا۔
واضح رہے کہ کوویڈ 19 کے دوران سونو سود نے فلاحی کاموں کے ذریعے مشکلات میں گھرے لوگوں کی بڑھ چڑھ کر مدد کی جس کے بعد سے ان کی مقبولیت میں غیرمعمولی اضافہ ہوا جبکہ انہیں نیشنل ہیرو بھی قرار دیا جانے لگا۔
سونو نے اپنے ان ہی دنوں کا تذکرہ کرتے ہوئے ایک حالیہ انٹرویو کے دوران انکشاف کیا کہ انہیں ایک ریاست کا وزیراعلیٰ بننے کی پیشکش کی گئی تھی جسے انہوں نے مسترد کردیا تھا۔
انٹرویو کے دوران جب سونو سود سے انکی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے سوال کیا گیا کہ کیا وہ سیاست میں جائیں گے؟ جس پر اداکار نے ایک دلچسپ کہانی سنادی۔
انکا کہنا تھا کہ مجھے وزارت اعلیٰ کی پیشکش ہوئی تھی جو میں نے مسترد کردی تھی، لیکن اس کے بعد مجھے نائب وزیراعلیٰ بننے کی پیشکش کردی گئی تھی۔
سونو سود نے پیشکش دینے والے کے حوالے سے بتایا کہ وہ اس ملک کے بہت بڑے لوگ ہیں، انہوں نے مجھے راجیا سبھا کی نشست کی بھی پیشکش کی۔ ان لوگوں نے مجھ سے کہا کہ ’یہ لے لو اور سیاست میں کسی بھی معاملے پر آپ کو کسی سے بھی لڑنے کی ضرورت نہیں ہے۔‘
انکا کہنا تھا یہ بڑا دلچسپ مرحلہ ہے کہ کچھ طاقتور لوگ آپ سے ملنا چاہتے ہیں اس بات کی ترغیت دیتے ہیں کہ آپ دنیا میں کچھ تبدیلی لائیں۔
جب ان سے کہا گیا کہ طاقتور لوگوں کے علاوہ بھارت کے عوام چاہتے ہیں کہ سونو سود سیاست میں آئیں، اس پر اداکار کا کہنا تھا کہ میں سیاست سے دور رہنا چاہوں گا کیونکہ میں اس میں آکر لوگوں کی مدد کرنے کیلئے اپنی آزادی کے چھن جانے سے خوفزدہ ہوں۔
انکا کہنا تھا کہ اگر وہ کسی کو جوابدہ ہوجائیں گے تو پھر اتنی آزادی سے لوگوں کی مدد نہیں کر پائیں گے جیسا کہ وہ اس وقت کرتے ہیں۔
سونو سود نے کہا کہ وہ سیاست کے خلاف نہیں، انکے کافی دوست ہیں جو سیاست دان ہیں اور اچھا کام کر رہے ہیں۔ ہوسکتا ہے کہ مستقبل میں ارادہ بدل جائے لیکن ابھی تیار نہیں۔