لاڑکانہ، گڑھی خدا بخش (بیورو رپورٹ، ایجنسیاں) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ حال ہی میں امریکا نے پابندیاں لگائی ہیں، ان کی خواہش ہے کہ کسی مسلمان ملک کے پاس ایٹمی طاقت نہ ہو، پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان بہانا ہے انکا نشانہ پاکستان کا ایٹمی اورمیزائل پروگرام ہے، حکومت کے پاس یکطرفہ فیصلہ کرنے کا مینڈیٹ نہیں، اپنے لئے وزارت نہیں مانگی، صرف عوام کا حق مانگا، کینالوں کی حکومتی پالیسی پر سخت اعتراض ہے، صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا اگر کوئی سپرپاور ہے تو اللہ تعالی ہی سپرپاور ہے، عوام گھبرائیں نہیں، سب دیکھ لوںگا، بڑی سپرپاور مولا ہے، عوام کا پانی اور گیس کہیں نہیں جائیگا، صوبوں کو حق ملے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وہ جمعے کو سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو کی 17ویں برسی پر گڑھی خدا بخش میں مرکزی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس سے قبل کارکنوں کی بڑی تعداد نے گڑھی خدا بخش پہنچ کر اپنی قائد شہید بے نظیر بھٹو کے مزار پر حاضری دی، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بینظیر کو شہید کرنے والوں کو غلط فہمی تھی کہ عوام کی آواز ہمیشہ کیلئے دب جائیگی، بینظیر کو شہید کرنے کے بعد سیاسی کٹھ پتلیوں کو مسلط کیا گیا، سیاسی کٹھ پتلیاں ایٹمی اثاثوں پر سودے بازی کیلئے بھی تیار رہتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نہ سلیکٹڈ ہیں اور نہ ہی فارم 47 والے ہیں، حکومت سازی کے وقت ہمیں کسی کرسی یا وزارت کا شوق نہیں تھا، ہم ن لیگ سے کہا کہ حکومت بنائیں اور فیصلے کریں اور ن لیگ سے طے ہوا تھا کہ پی ایس ڈی پی مل کر بنائینگے۔ چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہم اب تک حکومت سے طے پانے والے سمجھوتے پر عمل کرانے میں ناکام رہے ہیں، حکومت کے پاس یکطرفہ فیصلے کرنے کا مینڈیٹ نہیں ہے، حکومت کے پاس صرف اجتماعی فیصلے کرنے کا مینڈیٹ ہے، اتفاق رائے سے کیے جانے والے فیصلے ہی مضبوط فیصلے ہوتے ہیں۔ بلاول بھٹو نے کہ 2008 میں پنجاب میں حکومت سازی کی طاقت ہونے کے باوجود سیاسی مصالحت کی، بین الاقوامی سازشوں کا مقابلہ کرنے کیلئے اتفاق رائے سے فیصلے کرنے ہونگے، ہمیں حکومت کی نہروں کی پالیسی پر سخت اعتراض ہے، یہ معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ ہماری اندرونی سیاست پرامریکا سے بیانات آرہے ہیں،یہ بیانات صرف بہانے ہیں ان لوگوں کو پاکستان کی جمہوریت سے کوئی دلچسپی نہیں۔ بلاول بھٹو نے مطالبہ کیا کہ ان بیانات کے حوالے سے بانی پی ٹی آئی وضاحت کریں، جولوگ پاکستان کے ایٹمی پروگرام کیخلاف بیانات دیتے ہیں وہ آج بانی پی ٹی آئی کے حق میں آواز کیوں اٹھار ہےہیں؟ یہ پہلے اسرائیل کے حق میں آواز اٹھاتے ہیں اوربعد میں بانی پی ٹی آئی کے حق میں، پی ٹی آئی اوراسکی جماعت کے بانی کو ان بیانات کی مذمت کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ تاثرہے کہ مخصوص لابی چاہتی ہے کہ ایسی حکومت آئے کہ جوہرچیز پرسودا کرنے کیلئے تیار ہو۔انہوں نے کہ وفاقی حکومت نے سیلاب زدگان کی امداد کا وعدہ کیا مگر افسوس کہ اس پر عمل نہیں کیا گیا۔ اگر اتفاق رائے سے فیصلے کئے گئے تو ہم دہشت گردی، معیشت اور قانون سازی میں مدد کرسکتے ہیں ۔ صدرمملکت آصف علی زرداری نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مشکلات ہیں مگر میرے لیے نئی نہیں ہیں، مشکلات سے پاکستان کونکالینگے، نہ پانی کہیں جاتا ہے اور نہ گیس کہیں جاتی ہے، تمام صوبوں کو انکے حقوق ملیں گے۔ دنیا بدل رہی ہے اور ماڈرن چیزیں ہورہی ہیں۔ آصف علی زرداری نے ہم نے 45 سالہ بعد بھٹو صاحب کا فیصلہ ریورس کرواکر ثابت کردیا کہ وہ ایک عدالتی قتل تھا، اور اب اسے عدالتی قتل ہی سمجھا جائے گا۔