• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ن لیگ کے پاس دو تہائی اکثریت نہیں، فیصلے اتفاق رائے سے کرنا ہونگے، بلاول

رتوو ڈیرو، لاڑکانہ (نامہ نگار، ایجنسیاں) چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے پاس دو تہائی اکثریت نہیں، فیصلے اتفاق رائے سےکرنے ہونگے، نہریں نکالنے کا فیصلہ کالاباغ ڈیم کی طرح یکطرفہ تھا ، مچھلیاں صرف پاکستان کی انٹرنیٹ کیبلز کیوں کھاتی ہیں، ہم حکومت میں ہوں یا اپوزیشن میں وفاق کا رویہ ایسا ہی رہتا ہے، کاغذات کی حد تک معیشت بہتر نظر آ رہی ہے، یہ سیکھ چکا ہوں حکومت سے کام کیسے نکلواناہے، امیدہے ہماری شکایات کوسنجیدہ لیاجائیگا، جو کبھی امریکا کی سازش اور کبھی کوئی اور سازش کا بہانا بنا کر سیاست کررہے ہیں وہ ملک اور عوام کیلئے خطرناک ہے، وفاق صوبوں سے کیے وعدوں پر عمل کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے رتودیرو واٹرسپلائی اسکیم کے افتتاح کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ بلاول بھٹو نے کہاکہ موجودہ سیاسی صورتحال عوام کے سامنے ہے، عوام معاشی، امن و امان اور سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے پریشان ہیں، ہمیں چاہیے کہ ہم ذاتی اختلافات کو چھوڑ کر عوامی مسائل پر توجہ دیں اور عوام کی مشکلات کو حل کرنے کی کوشش کریں،پیپلز پارٹی کوشش کر رہی ہے کہ کم وسائل کے ساتھ عوام کے بڑے مسائل حل کریں۔بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے درمیان معاہدہ ہوا، ہم نے حکومت سازی میں انکے وزیر اعظم کو ووٹ دیا، انکے ساتھ طے ہوا تھا کہ چاروں صوبوں کی پی ایس ڈی پی کو ملکر بنائینگے لیکن ایسا نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ جب ایسا نہ ہوا تو یہ بھی وعدہ کیا گیا کہ سندھ، بلوچستان کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے فنڈنگ دی جائیگی لیکن ابھی تک پیپلز پارٹی کے ساتھ معاہدہ پر درست عملدرآمد نہیں ہو رہا ہے، کوئی بھی صوبہ ہو اسے اس کا حق ملنا چاہیے۔ ہمیں امید ہے کہ ہم بامعنی مذاکرات سے آگے بڑھیں گے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت کے پاس 90ءکی دہائی والی دو تہائی اکثریت نہیں ہے اگر آپ نے کوئی منصوبہ کامیاب بنانا ہے تو مل جل کر فیصلے کرنے ہونگے، ایک زمانہ تھا کہ کالا باغ ڈیم کی تعمیر کا یکطرفہ فیصلہ کیا گیا تھا، آج کالا باغ ڈیم کہاں ہے؟ بلاول بھٹو نے کہا کہ نہریں نکالنے کافیصلہ بھی کالاباغ ڈیم کی طرح یکطرفہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے کہاتھا آئی ٹی سیکٹر کو مضبوط بناکرکثیرزرمبادلہ حاصل کرینگے لیکن انکی سیاست موٹروے سے شروع ہوکر میٹروپرختم ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کوجدیدعلوم سے روشناس کرانے کی ضرورت ہے۔ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ (ن) لیگ نے کامیابی سے حکومت کرنی ہے تواتفاق رائے سے فیصلے کرے۔ انہوں نے کہا کہ ہم وفاق کی نمائندہ جماعت ہیں اوراس کومضبوط کرینگے، حکومت ایشوزپرتمام جماعتوں کی رائے کو مدنظر رکھے، کالاباغ ڈیم کیخلاف احتجاج سندھ سے نہیں خیبرپختونخواسے شروع ہوا۔

اہم خبریں سے مزید