کراچی ( ٹی وی رپورٹ) سینئر صحافی و تجزیہ کار، میزبان شہزاد اقبال نے خصوصی نشریات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج بھی ملک ملک نازک دور سے گزر رہا ہے، کیسا رہا 2024ء؟ اور کیسا ہو گا 2025َ؟
سیاست کا کھیل، معاشی محاذ، کھیلوں اور انٹرٹینمنٹ کی دنیا کے معاملے پر جیو کی خصوصی نشریاتی میں ماہرین نے اپنی آراء پیش کرتے ہوئے کہا کہ 2024ء کے دوران مایوسی کے گراف میں کمی ہوئی۔
2025ء میں شہباز شریف وزیراعظم برقرار رہیں گے، اس موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین عارف حبیب گروپ ،عارف حبیب نے کہا کہ لگتا ہے عمران رہا ہوجائینگے، مہنگائی کم، GDP گروتھ مایوس کن، آئندہ سال سینما کی بہتری ہوگی۔
ماہر معیشت، محمد سہیل نے کہا کہ آئندہ برس افراط زر کم، روپیہ مستحکم اور معاشی ترقی ہوگی، کرکٹر احمد شہزاد نے کہا کہ سوشل میڈیا نے امید کو مارا ہے، پاکستان چیمپئنز ٹرافی کے فائنل تک پہنچ جائے گا۔
اداکار فیصل قریشی نے کہا کہ مڈل کلاس نیچے جارہی ہے، اداکارہ صبا قمر نے کہا کہ ہمیں ڈرامہ اور فلم دونوں پر فوکس کرنا چاہئے، سینئر صحافی وتجزیہ کار شاہزیب خانزادہ نے کہا کہ عمران کی رہائی کا راستہ نکل آئے گا، ، سابق کپتان، راشد لطیف نے کہا کہ پروفیشنل باہر بیٹھے ہیں اور سرمایہ دار ملک چلارہے ہیں ایسا نہیں ہونا چاہیے۔
سینئر صحافی وتجزیہ کار حامد میر نے کہا کہ غلط کو غلط کہنا ہوگا۔ میزبان شہزاد اقبال نے خصوصی نشریات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 2025ء کے آغاز سے قبل بھی یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ ہم ناز ک دور سے گزر رہے ہیں۔سیاسی کھیل میں کون آگے رہا اور 2025ء میں کون آگے رہے گا؟کھیل کے میدان میں کون کامیاب ہوا اور کون کامیاب ہوگا؟ معاشی محاذ پر کیا چیلنجز تھے اور آنے والے سال میں کیا چیلنجز ہوں گے؟ انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں کیا ہوتا رہا اور کیا ہوگا؟
چیئرمین عارف حبیب گروپ، معروف بزنس مین، عارف حبیب نے خصوصی نشریات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عام آدمی میں تو بے شک مایوسی ہے۔افراط زر کی وجہ سے عوام میں زیادہ مایوسی رہی۔بچپن میں ڈرامے دیکھنے کا بہت زیادہ شوق تھا مگر اب نہیں دیکھ پاتا۔حکومت کے مالیاتی امور بہتر ہوئے ہیں۔ عوام کے مالیاتی امور بہتر نہیں ہوئے۔ افراط زر میں کمی کا مطلب ہے مہنگائی بڑھنے کی رفتار کم ہوگئی ہے،جو مہنگائی ہوگئی ہے وہ کم نہیں ہوئی ہے۔تعمیراتی صنعت سے500 ارب کی اضافی آمدنی حاصل کرسکتے ہیں۔ہمیں کھیلوں کے میدان میں اسنوکر کی کامیابیاں بھی نہیں بھولنی چاہئیں۔ محمد آصف نے تیسری مرتبہ ورلڈ کپ میں کامیابی حاصل کی ہے۔پی سی بی کو چاہئے کہ کھیلوں سے بہت زیادہ پیسہ بنانے کی کوشش نہ کرے ۔جو مائیکر واکنامکس استحکام آیا ہے اس کا فائدہ 2025ء میں ملے گا۔ توانائی کی قیمت نیچے لانا ہوگی۔ 2025ء کے آخر تک شہبازشریف وزیراعظم رہیں گے اور رہنا بھی چاہئے بڑی محنت کررہے ہیں۔جو چیزیں بہتر ہوئی ہیں اس کا کریڈٹ وزیراعظم کو جاتا ہے۔ 2025ء کے ابتدائی مہینوں میں مہنگائی کی یہی سطح ہوگی ۔ مئی سے مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوگا۔گروتھ بڑھے گی روزگار کے مواقع بھی بڑھیں گے۔2025 ء میں مجھے لگتا ہے کہ عمران خان رہا ہوجائیں گے۔پاکستان چیمپئنز ٹرافی کے سیمی فائنل میں بھی پہنچ جائے تو بہتر ہوگا۔2025ء سینما کی بہتری کا سال ہوگا۔
ماہر معیشت،محمد سہیل نے خصوصی نشریات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے لئے سب سے بڑا رسک سیاسی رہا ہے۔ وزیر خزانہ اور وزیراعظم جلد تبدیل ہوجاتے ہیں۔انتخابی نتائج توقعات کے مطابق نہیں آتے۔اگر سیاست میں گڑبڑ ہوتی ہے تو سیاستدان معیشت سے اپنی توجہ ہٹا دیتے ہیں۔پھر کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھ جاتا ہے اور روپے کی قدر میں کمی واقعی ہوجاتی ہے۔ 2024ء کی پہلی سہہ ماہی میں جو مایوسی کا گراف تھا وہ آخری سہہ ماہی میں کم ہوا ہے۔ ہم ناکام نہیں ہوئے مگر اس کے قریب ہیں۔مایوسی نسبتاً کم ہورہی ہے۔ٹرمپ انتظامیہ کے آنے کے بعد پاکستان پر دباؤ آسکتا ہے۔امید کی جارہی ہے کہ چین کے خلاف زیادہ پابندیاں عائد ہوں گی۔اگر حکومت قائم رہی تو ہم گروتھ کی طرف جائیں گے۔2025ء کے آخر تک شہبازشریف وزیراعظم رہیں گے۔
کرکٹر احمد شہزاد نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایسی حکمت عملی بنانی چاہئیں اوورسیز پاکستانیوں کو لوپ میں لاسکیں۔ ڈومیسٹک کے کھلاڑی ڈالے ہیں تو کرکٹ میچز کے نتائج میں بہتری آئی ہے۔جب ون مین شو کریں گے تو چیزیں بہتر نہیں ہوں گی۔ چیمپئنز ٹرافی قریب ہے تو ون ڈء میں پاکستان نے اچھا مومنٹم پکڑا ہے۔جو ملک کے لئے بہتر ہو اسے2025ء میں وزیراعظم رہنا چاہئے۔پاکستان چیمپئنز ٹرافی کے سیمی فائنل تک پہنچ جائے گا۔
اداکار فیصل قریشی نے خصوصی نشریات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ارشد ندیم کی کامیابی پر ہم ساتویں آسمان پر تھے بہت خوشی تھی۔اچھائی کی امید کی جاسکتی ہے۔ہم سیاست میں پھنس کر رہ گئے ہیں ہر جگہ سیاست آگئی ہے۔ لوگوں کو انٹرٹینمنٹ چاہئے ۔کرکٹ اور ڈراموں سے بڑی انٹرٹینمنٹ نہیں ہے۔ 2025ء میں عمران خان کی رہائی کے بارے میں اللہ بہتر جانتا ہے۔رہائی ہوجانی چاہئے چیزیں بہتری کی طرف جانی چاہئیں ہمیں پاکستان کا سوچنا چاہئے۔پاکستان چیمپئنز ٹرافی کا فائنل کھیلے گا۔ آٹھ سے نو فلمیں2025ء میں ہیں امید کرتا ہوں بہتری آئے۔
اداکارہ صبا قمر نے خصوصی نشریات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کسی بات پر اختلاف ہو تو اس پر پر امن احتجاج کرسکتے ہیں۔ہمارے ملک میں پر امن احتجاج کی اجازت نہیں رہی۔ غنڈہ راج بہت زیادہ ہوگیا ہے ۔ اگر ہم اپنے حق کے لئے آواز اٹھانا چاہیں تو اس کی اجازت نہیں ہے،بین الاقوامی پلیٹ فارم پر ہمیں اپنی فلموں کو پروموٹ کرنا چاہئے۔نئے رائٹرز آئیں گے تو نئی سوچ کے ساتھ آئیں گے۔ہماری مارکیٹ مزید بڑھے گی یہ چیز تبدیلی لاسکتی ہے۔مہنگائی کے اثرات ہماری زندگی پر بھی آتے ہیں۔ ارشد ندیم نے ہمیں دنیا میں قابل فخر بنایا۔ جہالت ختم کردیں تو بہتری آسکتی ہے۔ امید ہے2025ء اچھا سال ہوگا۔ 2025ء کا سال انڈسٹری کے حوالے سے بہتر ہوگا۔