تل ابیب(جنگ نیوز) اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو پراسٹیٹ انفیکشن کے باعث اسپتال میں داخل ہوگئے۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق طبی ماہرین نے اسرائیلی وزیر اعظم کے پراسٹیٹ نکالنے کا مشورہ دیا ہے جس کے لیے سرجری آج ہوگی۔اسرائیلی وزیر اعظم کو پراسٹیٹ نکالے جانے کی سرجری کے باعث کئی دن اسپتال جب اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں جنگ جاری ہے اور اسرائیلی وزیراعظم کی زیر قیادت بربریت جاری ہے۔اسرائیل وزیرِ اعظم کے دفتر نے ایک بیان میں کہا، نیتن یاہو کا بدھ کے روز ھداسا ہسپتال میں ٹیسٹ ہوا تھا جہاں انہیں پروسٹیٹ بڑھ جانے کے نتیجے میں پیشاب کی نالی میں انفیکشن کی تشخیص ہوئی۔ اس کے نتیجے میں وزیرِ اعظم پروسٹیٹ نکالنے کی سرجری کرو ارہے ہیں ۔خیال رہے کہ یہ نیتن یاہو کی پہلی سرجری نہیں ہے، مارچ میں ان کی ہرنیا کی سرجری ہوئی تھی جبکہ گذشتہ سال جولائی میں ڈاکٹروں نے ایک طبی خدشے کے بعد نیتن یاہو کو دل کے لیے پیس میکر لگایا۔ پروسٹیٹ یا مثانے کے کیسنر کا علاج عموما آپریشن یا ریڈیو تھراپی سے کیا جاتا ہے، تاہم اکثر مریضوں کو اس کی قیمت نامردی اور پیشاب پر قابو نہ رکھ سکنے کی صورت میں ادا کرنا پڑتی ہے۔ آپریشن یا ریڈیو تھراپی کرانے والے دس میں سے نو مریضوں کی بچہ پیدا کرنے کی صلاحیت متاثر ہو جاتی ہے جبکہ دو کو پیشاب پر قابو نہیں رہتا۔