اسلام آباد (خالد مصطفیٰ) کھرب پتیوں کے انڈیکس میں سال 2024ء کے دوران کون زیادہ امیر ہوا اور کس کے اثاثے کم ہوئے ۔ 5؍ کھرب پتیوں کی مجموعی دولت 1508کھرب روپے ہوگئی، ایلون کی دولت دگنی ہوئی اور ان کے 1302کھرب روپے کے اثاثے ہوگئے ، مارک زکربرگ کی دولت 236کھرب روپے ، جینسن ہوانگ کی دولت 217 کھرب روپے ، لیری ایلیسن کی 195؍ کھرب روپے بڑھی، برنارڈ کی دولت 86کھرب روپے گھٹ گئی۔ کیلنڈر سال 2024 کا اختتام دنیا کی کئی بلند و بالا شخصیات کی دولت میں اضافے یا نقصان کے ساتھ ہوا۔ اس سال نے کسی کی دولت کو دوگنا کیا اور کچھ لگژری بزنس ٹائیکونز کو ان کے خالص اثاثوں میں اربوں کا نقصان ہوا۔ یہ ارب پتی سبھی ٹیک سیکٹر سے تعلق رکھتے ہیں، جہاں اے آئی بخار اور انتخابات کے بعد کی ریلی نے 2024 میں بہت سے اسٹاک کو اب تک کی بلندیوں پر پہنچا دیا ہے۔ تاہم وہ بھی ہیں جن کی دولت متاثر ہوئی۔ کچھ ارب پتی جن کی رقم لگژری ریٹیل سے آتی ہے، جنہوں نے اس سال جدوجہد کی، انہیں دوہرے ہندسے کے اربوں کا نقصان ہوا۔ 27 دسمبر تک کے بلومبرگ بلینیئرز انڈیکس کے مطابق2024 میں سب سے زیادہ دولت کمانے والے پانچ ارب پتیوں کی مجموعی دولت 542 ارب ڈالر (1508کھرب پاکستانی روپے) بڑھ گئی۔ ایلون مسک، جن کی دولت 468 ارب ڈالرز (1302کھرب پاکستانی روپے) ہے ، نے 2024 میں اپنی مجموعی دولت میں تقریباً دوگنا اضافہ دیکھا۔ الیکشن کے دن سے وہ 200 ارب ڈالرز (556کھرب پاکستانی روپے) سے زیادہ امیر ہو گئے ہیں۔ ان کی دولت بنیادی طور پر اسپیس ایکس میں ٹیسلا اسٹاک اور ایکویٹی پر مشتمل ہے۔ اگرچہ الیکٹرک گاڑیوں کی فروخت میں کمی آئی ہے، ٹیسلا کے اسٹاک کی قیمت اس سال 70 فیصد سے زیادہ بڑھ گئی ہے۔ دریں اثناء اسپیس ایکس کی قدر پچھلے سال میں دوگنی ہوگئی ہے اور اب اس کی مالیت 350 ارب ڈالرز (975کھرب پاکستانی روپے ) بتائی گئی ہے۔ مارک زکربرگ، جن کی دولت 85 ارب ڈالرز (236کھرب پاکستانی روپے)ہے، میٹا کے مضبوط سال کی کامیابی پر سوار ہیں۔ سی ای او، جس کی دولت 213 ارب ڈالرز (593 کھرب پاکستانی روپے)ہے، کمپنی کے تقریباً 13 فیصد اسٹاک کے مالک ہیں، جو انہیں اس کا سب سے بڑا انفرادی شیئر ہولڈر بناتا ہے۔ میٹا کے حصص کی قیمت اس سال 70 فیصد سے زیادہ بڑھ گئی ہے۔ جینسن ہوانگ: 78 ارب ڈالرز (217 کھرب پاکستانی روپے) اے آئی میں تیزی سے رجحان نے اس سال ایک نیا سینٹی بلینیئر بنایا، جینسن ہوانگ، جن کی دولت 122 ارب ڈالرز (339کھرب پاکستانی روپے) ہے۔ Nvidia کے سی ای او اور شریک بانی کمپنی کے تقریباً ساڑھے تین فیصد کے مالک ہیں، جن کے حصص کی قیمت سال بہ تاریخ 175 فیصد سے زیادہ ہے۔ لیری ایلیسن : 70 ارب ڈالرز (195کھرب پاکستانی روپے) امیر۔ لیری ایلیسن، جن کی دولت 193 ارب ڈالرز (537کھرب پاکستانی روپے)ہے، اوریکل کے بانی اور چیف ٹیکنالوجی آفیسر ہیں۔ ڈیٹا بیس سافٹ ویئر کمپنی کا اسٹاک، جو ان کی مجموعی مالیت کا سب سے بڑا حصہ بناتا ہے، سال بہ تاریخ 60 فیصد سے زیادہ ہے۔ بلوم برگ کے مطابق ایلیسن ٹیسلا کے 1 فیصد سے زیادہ اسٹاک کے مالک بھی ہیں، جس کی مالیت 20 ارب ڈالرز ہے۔ جیف بیزوس:69 ارب ڈالرز (192کھرب پاکستانی روپے) امیر۔ جیف بیزوس، ایمیزون کے شریک بانی، کمپنی کے سب سے بڑے انفرادی شیئر ہولڈر ہیں، جو 2.4 کھرب ڈالرزکمپنی کے تقریباً 9 فیصد کے مالک ہیں۔ ریٹیل اور ٹیک میں ا ن کا حصہ ان کی 246 ارب ڈالر ز (684کھرب پاکستانی روپے)کی دولت کا 80 فیصد سے زیادہ ہے۔ ایمیزون کا اسٹاک، جو سال بہ تاریخ 45 فیصد سے زیادہ ہے، ٹرمپ کے انتخاب کے بعد بڑھ گیا۔ دریں اثناء کچھ ارب پتیوں کو اپنی دولت میں کمی کا سامنا کرنا پڑا ۔ برنارڈ ارنالٹ: 31 ارب ڈالرز (86کھرب پاکستانی روپے) غریب۔ LVMH کے سی ای او ، جن کی دولت 176 ارب ڈالرز (489کھرب پاکستانی روپے) ہے، کمپنی میں 48 فیصد کے حصص رکھتے ہیں، جو Louis Vuitton اور Christian Dior جیسے برانڈز کی مالک ہے۔ لگژری لیبلز نے اس سال جدوجہد کی ہے، خاص طور پر چین میں، جس نے جائداد غیر منقولہ بحران اور نوجوانوں کی بڑی تعداد میں بے روزگاری کا سامنا کیا ہے۔ فرانسوائس بیٹنکورٹ میئرز: 25 ارب ڈالرز (69کھرب پاکستانی روپے) غریب۔ LʼOréal fortune کی وارث فرانسوائس بیٹنکورٹ میئرز 75 ارب ڈالرز (208کھرب پاکستانی روپے) کے ساتھ دنیا کی دوسری امیر ترین خاتون ہیں۔ کاسمیٹکس کمپنی کو اس سال مشکلات کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ چین میں فروخت متاثر ہوئی۔ اس کے حصص کی قیمت سال بہ تاریخ 26 فیصد سے زیادہ نیچے ہیں۔ کارلوس سلم: 23 ارب ڈالرز (64کھرب پاکستانی روپے) غریب۔ میکسیکو کے ارب پتی کارلوس سلم، جن کی دولت 82 ارب ڈالرز (228کھرب پاکستانی روپے) ہے، نے اس سال ٹیلی کمیونیکیشن کی بڑی کمپنی América Móvil کے اسٹاک کے ساتھ اپنی دولت میں کمی دیکھی۔ کولن ہوانگ: 17 ارب ڈالرز (47کھرب پاکستانی روپے) غریب۔ کولن ہوانگ کی تقریباً تمام 35 ارب ڈالرز () دولت پنڈوڈو میں لگی ہوئی ہے جو فاسٹ فیشن خوردہ فروش ’ٹیمو ‘کی بنیادی کمپنی ہے ، جس کا اسٹاک اس سال 30 فیصد سے زیادہ گر گیا ہے۔ فرانکوئس پنالٹ: 14 ارب ڈالرز (39کھرب پاکستانی روپے) غریب۔ فرانکوئس پنالٹ کی دولت اس سال لگژری مندی کا ایک اور نقصان ہے۔ انہوں نے لگژری گروپ کیرنگ کی بنیاد رکھی، جس میں بیلنسیگا، گوچی اور سینٹ لارینٹ جیسے برانڈز شامل ہیں اور ان کی 22 ارب ڈالرز (61 کھرب پاکستانی روپے) خالص مالیت کا زیادہ تر حصہ کمپنی میں لگا ہوا ہے، جس کا اسٹاک سال بہ تاریخ 40 فیصد سے زیادہ نیچے ہے۔