کراچی(اسٹاف رپورٹر)شہر میں جاری احتجاجی مظاہروں کے ختم کرنے کے لئے پولیس کی جانب سےکریک ڈاؤن‘نمائش چورنگی ‘عباس ٹاؤن ‘ یونیورسٹی روڈ اور دیگر مقامات پر مذہبی جماعت کی جانب سے دیئے گئے احتجاجی دھرنے کو ختم کرنے کے لئے پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا اور ٹینٹ اکھاڑ دیئے جبکہ آنسو گیس کے شیل بھی استعمال کئے، اس موقع پر مشتعل افراد نے پولیس پر پتھراؤ کیا‘ پولیس کاکہنا ہےکہ پتھراؤ کے باعث متعدد پولیس افسران واہلکار زخمی ہوگئےجبکہ مظاہرین نے متعدد موٹر سائیکلوں کو بھی آگ لگادی ،تاہم پولیس کی جانب سے گرفتاریوں کی تفصیلات فراہم نہیں کی گئی ہے۔ علاوہ ازیں ملیر سٹی کے علاقے میں بھی مظاہرین کی جانب سے شدید احتجاج کرتے ہوئے جلاؤ گھیراؤ کیا گیا جبکہ اس دوران نامعلوم افراد کی جانب سے کی جانے والی فائرنگ سے 2 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے ۔ایس ایس پی کورنگی کامران خان کے مطابق زخمی ہونے والے اہلکاروں کی شناخت نیاز خان اور ضیغم کے نام سے کی گئی جس میں ایک کی ٹانگ پر جبکہ دوسرے کی گردن پر گولی لگی ہے اور اس کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔دوسری جانب مظاہرین کا دعویٰ ہے کہ پولیس کی فائرنگ سے 9 مظاہرین بھی زخمی ہوئے ہیں۔پولیس کے مطابق شہر میں اب تک احتجاج کے دوران مختلف واقعات میں کوئی شخص جاں بحق نہیں ہوا ہے ۔کوئی جاں بحق شخص کسی اسپتال میں نہیں لایا گیا۔احتجاج کے دوران فائرنگ سے 6 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔علاوہ ازیں آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا ہے کہ احتجاج کے دوران پولیس پرحملوں اور قانون ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف بھرپور کاروائی کی جائے گی۔ سندھ پولیس کے افسران و جوانوں نے قانون کی رٹ کو قائم کروانے کی لیے اقدامات کیے۔ آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ پولیس کے جوانوں نے بحیثیت ٹیم شہراورشہریوں کے دفاع کویقینی بنایا۔