کراچی ( اسٹاف رپورٹر )شہر میں احتجاجی دھرنوں اور سڑکوں کی بندش کے باوجود نئے سال کے آغاز پر شہر فائرنگ اور پٹاخوں کی آواز سے گونج اٹھا،فائرنگ کے واقعات میں دو خواتین اور تین بچوں سمیت 24 افراد زخمی ہو گئے۔ زخمی ہونے والے 6 افراد کو سول، 7 کو جناح ، 10 کو عباسی شہید اور ایک کو پٹیل اسپتال لایا گیا۔پولیس کی بھرپور انسدادی مہم کے باوجود کراچی بھر میں سال نو کے استقبال میں شدید ہوائی فائرنگ کی گئی جبکہ آتش بازی بھی کی گئی۔سال 2024 کے اختتام سے چند منٹ پہلے ہی شہر بھر میں ہوائی فائرنگ کا سلسلہ شروع ہو گیا اور سال 2025 کا آغاز زبردست ہوائی فائرنگ، دھماکوں اور پٹاخوں کے ساتھ ساتھ ہوا۔ کراچی کے تفریحی مقام مقامات پر سال نو کے استقبال کیلئے زبردست آتش بازی کی گئی۔شاہراہوں پر منچلے نوجوان موٹر سائیکلوں پر نکل آئے ، بیشتر مقامات پر ٹریفک کے دباؤ کی وجہ سے ٹریفک جام ہوگیا۔ پولیس کی جانب سے ہوائی فائرنگ کے روک تھام کے لیے سڑکوں پر ناکے تو لگائے گئے تاہم شہر کے بیشتر علاقوں میں گلی محلوں اور گھروں کی چھتوں سے زیادہ فائرنگ کی گئی ۔واضح رہے کہ کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو کی جانب سے کہا گیا تھا کہ سال نو پر ہوائی فائرنگ کرنے والوں کے خلاف اقدام قتل کے مقدمات درج کیے جائیں گے۔