• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان اور بھارت کے درمیان جوہری تنصیبات، قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ

کراچی (نیوز ڈیسک) پاکستان اور بھارت کے درمیان جوہری تنصیبات، قیدیوں اور گرفتارماہی گیروں کی فہرستوں کا تبادلہ ہوا ہے۔ ماہی گیروں سمیت پاکستان میں 266 انڈین اور بھارت میں 462پاکستانی قیدی موجود ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق فہرستوں کا تبادلہ پاکستان اور بھارت کےدرمیان جوہری تنصیبات اورسہولیات پر حملوں کی روک تھام کےمعاہدے کے تحت ہوا، پاکستان میں جوہری تنصیبات کی فہرست وزارت خارجہ میں بھارتی ہائی کمیشن کے نمائندے کو فراہم کیں بھارت کی وزارت خارجہ نے جوہری تنصیبات کی فہرست نئی دلی میں پاکستان ہائی کمیشن کے نمائندے کوفراہم کیں۔ اس کے علاوہ پاکستان اور بھارت کے درمیان قیدیوں اور گرفتارماہی گیروں کی فہرستوں کا بھی تبادلہ کیا گیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ2008کے قونصلر رسائی معاہدے کے تحت ہوا، معاہدےکے تحت پاکستان،بھارت ہرسال یکم جنوری اور یکم جولائی کو فہرستوں کا تبادلہ کرنے کے پابند ہیں۔ بھارتی ہائی کمیشن کے نمائندے کو پاکستان میں موجود 266بھارتی قیدیوں کی فہرست دی گئی اور بھارتی قیدیوں میں49شہری قیدی اور 217 ماہی گیر شامل ہیں۔ بھارتی حکومت نے نئی دلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے افسر کو بھارتی جیلوں میں قید پاکستانی قیدیوں کی فہرست دی اور بھارتی جیلوں میں 462پاکستانی قیدی موجود ہیں جن میں381شہری اور 81ماہی گیر شامل ہیں۔ ترجمان نے بتایاکہ بھارتی حکومت سےمطالبہ کیا گیا کہ ان تمام پاکستانی قیدیوں کو رہا کرے جن کی سزا مکمل ہوچکی، بھارت میں قید 52 شہری اور 56ماہی گیر اپنی سزا مکمل کرچکے ہیں، بھارتی حکومت ان تمام پاکستانی یا ممکنہ پاکستانی قیدیوں کی حفاظت یقینی بنائے جو رہائی اوروطن واپسی کے منتظر ہیں۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ1965اور 1971کی جنگوں کے38لاپتہ دفاعی اہلکاروں کی قونصلر رسائی کیلئے بھی درخواست کی گئی۔
اہم خبریں سے مزید