کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے رہنما رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ علی امین گنڈا پور اور سلمان اکرم نے مثبت بات کی ،عمران خان کو کوئی آفر کی نہ ، اسٹیبلشمنٹ سے بیک ڈور معاملہ ۔ علی امین اور محسن نقوی کے درمیان اگر کوئی بات ہو رہی ہو تو ہوسکتا ہے وہ انہیں کی حد تک ہو۔چھبیس نومبر سے پہلے بات ہوتی رہی ہے تب ہی انہیں ملاقات کی اجازت دی گئی،رکن مذاکراتی کمیٹی سینیٹر علامہ راجہ ناصر نے کہا کہ حکومت کو بھی چاہیے ان قیدیوں کو رہا کرے ہمارے ارکان کی ضمانتوں میں رکاوٹ نہ کھڑی کی جائے تو اچھا تاثر جائے گا۔ حکومت کا رویہ مثبت تھا جو بھی ہم نے بات کی اس پر کسی قسم کا اعتراض نہیں کیا گیااعلامیہ بھی مشترکہ طور پر تیار ہوا، تجزیہ کارحامد میر نے کہا کہ اجلاس کا ماحول خوشگوار تھا سب نے اچھی اچھی باتیں کیں۔مذاکرات کے اگلے سیشن سے پہلے اگر کوئی فیصلہ آجاتا ہے اور کسی کو سزا سنا دی جاتی ہے تو مذاکرات آگے نہیں بڑھ سکیں گے اس لیے خدشات موجود ہیں۔ ن لیگ کے رہنما رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان باہر آرہے ہیں اس بات پر رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ایسی کوئی پیشرفت یا گفتگو کمیٹی کے اجلاس میں نہیں ہوئی ہے۔ یہ ان کے اپنے اندازے ہیں وہ جس طرح بیان کرنا چاہیں کر سکتے ہیں۔ علی امین گنڈا پور اور سلمان اکرم نے مثبت بات کی ہے خاص طور پر علی امین نے بڑی مثبت باتیں کی ہیں کہ ہمیں ملک کی خاطر تمام مسائل کو حل کرنا چاہیے۔ ہم نے علی امین کے گزشتہ بیانات ان کے سامنے نہیں رکھے اور اس طرح کے بیانات میڈیا اور جو لوگ اس طرح کی بات سننا چاہتے ہیں ان کے لیے ہوتی ہیں ۔ہم نے بغیر کسی شرط کہ ان سے بات شروع کی ہے۔ حکومت کے کسی آرڈر کے تحت عمران خان بند نہیں ہیں اور جب آج یہ بات کی گئی ہے حکومت سب کو رہا کر دے تو میں نے یہی پوچھا کہ آپ کی نظر میں طریقہ کار کیا ہے سلمان اکرم راجا نے کہا کہ ضمانتوں میں حائل نہ ہوں ۔