اسلام آباد (صالح ظافر) بنگلہ دیش نے بھارت میں جوڈیشل افسران کا تربیتی پروگرام منسوخ کردیا، بنگلادیش کی جانب سے جاری سرکلر میں کہا گیا ہے کہ تربیت کے تمام اخراجات بھارتی حکومت برداشت کریگی، بنگلہ دیش کی جانب سے کوئی مالی تعاون نہیں۔ منسوخ شدہ پروگرام اپریل 2017 میں اس وقت کی وزیر اعظم شیخ حسینہ کے دورہ بھارت کے دوران دستخط شدہ دو طرفہ مفاہمت کا حصہ تھا۔ معاہدے کے تحت بھارت کی نیشنل جوڈیشل اکیڈمی اور دیگر اداروں میں بنگلہ دیشی عدالتی عہدیداروں کی صلاحیت اور مہارت کو بڑھانے کے لیے عدالتی تربیت کا اہتمام کیا گیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش نے اپنے 50 ججوں اور جوڈیشل افسران کے اگلے ماہ بھارت میں ہونے والے تربیتی پروگرام کو یکطرفہ طور پر منسوخ کر دیا۔ بھوپال میں نیشنل جوڈیشل اکیڈمی اور بھارت میں مدھیہ پردیش کی ریاستی جوڈیشل اکیڈمی میں فروری میں ہونے والے آئندہ تربیتی سیشن منسوخ کر دیے گئے ہیں۔ ریاست کے زیر انتظام بنگلہ دیش سنگباد سنگستھا نے خبر دی کہ اس فیصلے کا انکشاف بنگلہ دیش کی وزارت قانون، انصاف اور پارلیمانی امور کی جانب سے اتوار کو جاری کردہ ایک سرکلر میں کیا گیا۔ سرکلر کے مطابق سپریم کورٹ کی ہدایات کے نتیجے میں عدالتی عہدیداروں کی 10 سے 20 فروری تک ہونے والے تربیتی پروگرام میں شرکت کی پہلے کی منظوری منسوخ کردی گئی۔ 50 عہدیداروں کی ابتدائی منظوری 30 دسمبر کو جاری کردہ نوٹیفکیشن کے ذریعے دی گئی تھی۔ نامزد عہدیداروں میں اسسٹنٹ ججز، سینئر اسسٹنٹ ججز، جوائنٹ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز اور دیگر مساوی سطح کے افسران شامل ہیں۔