• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران کی مذاکرات میں تحریری مطالبات پیش کرنے کی اجازت، پی ٹی آئی والے 40 دن سے فہرست تیار کررہے ہیں، کہتے ہیں چند گھنٹوں میں جواب دیں ورنہ بات ختم، عرفان صدیقی

اسلام آباد / کراچی ( نیوز ایجنسیز / ٹی وی رپورٹ) سابق وزیراعظم عمران خان عرب ممالک کے خلاف سوشل میڈیا پروپیگنڈے کی مذمت کرتے ہوئے تمام اکاؤنٹس سے لاتعلقی کا اعلان کردیا‘بانی پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری کے مطابق عمران خان نے بشری بی بی اورشہداءسے متعلق پروپیگنڈا والے سوشل میڈیا اکانٹس کی بھی مذمت کی ہےاور واضح کیا کہ ان میں سے کسی بھی اکاؤنٹ کا تعلق پی ٹی آئی سے نہیں اور نہ ہی یہ کوئی کارکن ہیں ‘ کمیٹی کی بانی سے ملاقات نہ کرانا مذاکرات سبوتاژ کرنے کی کوشش ہے‘پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت نے بھی پارٹی کی سوشل میڈیاٹیم کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے اقدامات کی وجہ سے پی ٹی آئی اور ہماری بدنامی ہو رہی ہے‘بیرون ممالک کچھ لوگ ڈالر کمانے کےلیے پی ٹی آئی کو استعمال کررہے ہیں، یہ بدبخت گمراہ کن پروپیگنڈا کررہے ہیں جبکہ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہرنے کہاہے کہ عمران خان نے مذاکراتی کمیٹی کو مطالبات تحریری طور پر دینے کی اجازت دیدی جبکہ مذاکرات جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے‘مذاکراتی کمیٹیوں کے درمیان تیسرے سیشن کی درخواست کریں گے۔ادھر جیو پر شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان عرفان صدیقی نے کہا کہ پی ٹی آئی والے 40دن سے مطالبات کی فہرست تیار کررہے ہیں اور ہم سے کہتے ہیں کہ چند گھنٹوں میں جواب دیں ورنہ بات ختم ۔ تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو میں فیصل چوہدری کا کہناتھاکہ بانی پی ٹی آئی نےکہا کہ پاکستان کے مسائل پر مذاکرات کی حامی بھری ہے، حکومت کی مذاکراتی ٹیم کی سنجیدگی پر مذاکرات کی حامی بھری۔کمیٹی کی بانی سے ملاقات نہ کرانا مذاکرات سبوتاژ کرنے کی کوشش ہے۔بانی نے مسنگ پرسن کی تحقیقات کیلئے قاضی انور کی سربراہی میں کمیٹی بنا دی ہے‘کمیٹی اتوار تک اپنی رپورٹ مکمل کرے گی اور پارٹی کو بھی مسنگ پرسن معاملے پر کام کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ادھراڈیالہ جیل کے باہرمیڈیا سے گفتگو میںپی ٹی آئی رہنماشیر افضل خان مروت کا کہناتھاکہ 2جنوری کو مذاکراتی کمیٹی کی میٹنگ ہوئی اتنے دن گزر گئے آج تک یہملاقات نہیں کروا پائے یہ مطالبات کیا خاک مانیں گے؟ جیل سپرنٹنڈنٹ عبدالغفور انجم نے بانی پی ٹی آئی کی صعوبتوں اور تکالیف میں اضافہ کیا ہے ‘ افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ ہم بڑی لچک دکھا کر مذاکرات کے لیے بیٹھے، توقع تھی کہ یہ ہمارے ساتھ بیٹھیں گے بلکہ ان کی اپروچ ہم سے زیادہ لچک کی ہوگی‘ کیا حکومت اور وزیراعظم اتنے بے بس ہیں کہ ٹیبل پر آپ نے ہمارے ساتھ کمیٹی بٹھا دی اور ایک ملاقات تک نہیں کروا سکتے۔علاوہ ازیں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے باہر میڈیا سےبات چیت کرتے ہوئے بیرسٹرگوہر کا کہناتھاکہ عمران خان سے مذاکراتی عمل کے حوالے سے بات ہوئی ہے۔بانی پی ٹی آئی نے حکومتی کمیٹی کو تحریری طور پر مطالبات دینے کی اجازت دے دی ہے۔بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے بے شک مطالبات تحریری شکل میں دے دئیے جائیں۔اب پی ٹی آئی کی مذاکراتی ٹیم تحریری مطالبات سامنے رکھے گی۔بیرسٹرگوہر نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کمیٹی کی ملاقات اگر نہیں کرنے دی جاتی تو ایک نشست مذاکرات کی ضرور کریں۔مذاکرات کا مقصد صرف یہی ہے کہ 9 مئی اور 26 نومبر کی تحقیقاتکے لیے کمیشن بنایا جائے اور سیاسی قیدی رہا کیے جائیں ۔بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کسی بھی ملک سے کوئی دعوت نامہ آتا ہے اسکو ویلکم کریں گے۔امریکا کو پہلے بھی ایبسولوٹلی ناٹ کہا ہے آئندہ بھی کہیں گے جو بھی ملکی سلامتی یا خودمختاری میں مداخلت کرے گا۔بانی پی ٹی آئی کسی بھی ڈیل کا تاثر زائل کرچکے ہیں۔محسن نقوی یا کسی کی طرف سے بانی پی ٹی آئی کی رہائی کا کبھی نہیں کہا گیا۔یہ بات بھی نہیں کی گئی کہ بانی پی ٹی آئی کو کہیں شفٹ کیا جائے۔

اہم خبریں سے مزید