کوئٹہ(پ ر) بی ایس او کے مرکزی ترجمان نے تعلیمی اداروں میں سیاسی سرگرمیوں پر پابندی کےفیصلےکو غیر منصفانہ اور بلوچستان کے محدود جمہوری ماحول کو مزید گھٹن زدہ کرنے کی کوشش قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ صوبے میںجہاں شہری آزادیوں کی پامالی معمول بن چکی ہے، وہاں ریاستی جبر کے لیے ایک اور قانونی جواز فراہم کیا گیاہےدنیا کے معتبر تعلیمی ادارے طلباء کو سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینے کا موقع فراہم کرتے ہیں تاکہ وہ مستقبل کے لیے بہتر قیادت تشکیل دے سکیں تاہم بلوچستان میں سیاسی سرگرمیوں پر قدغن نہ صرف جمہوری روایات کے خلاف ہیں بلکہ طلبا کی فکری و تخلیقی نشوونما کو بھی متاثر کرتی ہیں طلباء تنظیمیں ہمیشہ سیاسی قیادت کی نرسری کے طور پر کام کرتی آئی ہیں۔ اور ان پر پابندی سے نہ صرف تعلیمی ماحول متاثر ہوگا بلکہ تعلیمی اداروں میں بدعنوانی اور غیر شفافیت کے دروازے بھی کھل جائیں گے۔