• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سلمان راجہ کا مروت کی صلاحیت اور مروت کا راجہ کی حیثیت پر سوال

اسلام آباد(ممتاز علوی) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ (SAR) نے جمعرات کو سینئر پارٹی رہنما شیر افضل مروت کی پارٹی معاملات پر بات کرنے کی ’صلاحیت‘ پر سوال اٹھایا، جب کہ مروت نے ان کی پارٹی کے عہدے کے بارے میں سوال اٹھایا۔دونوں رہنماؤں نے ایک ہی نجی ٹی وی چینل کے مختلف ٹاک شوز میں ایک دوسرے کے بارے میں اظہار خیال کیاجو اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ پارٹی کے اندر معاملات درست نہیں ہیں۔یہ تنازعہ اس وقت شروع ہوا جب سلمان اکرم کے مروت کے خلاف دیے گئے تبصروں کی ایک کلپ مروت کو دکھائی گئی، جس میں سلمان نے مروت کی پارٹی کے پالیسی معاملات کو سمجھنے کی صلاحیت پر سوال اٹھایا اور کہا کہ صرف دو سے چار لوگ پارٹی کے بارے میں بات کرنے کے اہل سمجھے جاتے ہیں۔سلمان اکرم راجہ نے پروگرام میں کہا تھا کہ"وہ (مروت) مختلف ٹی وی چینلز پر مدعو ہوتے ہیں اور روزانہ ایسے بیانات دیتے ہیں جن کا پارٹی کے بیانیے یا سوچ سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔ وہ معاملات کو نہیں سمجھتے اور روز کچھ نہ کچھ کہہ دیتے ہیں،" جب ان سے مروت کے اس بیان کے بارے میں پوچھا گیا کہ عمران خان سے ملاقات کے بعد انہوں نے کہا کہ اگر کمیٹی کی ملاقات نہ بھی ہوئی تو کوئی مسئلہ نہیں، تین سے چار سیشنز ہونے چاہییں، سلمان اکرم نے اسے نظرانداز کرتے ہوئے کہا کہ وہ اسے پارٹی کے مؤقف کے طور پر نہیں لیتے۔"پی ٹی آئی ایک بہت بڑی پارٹی ہے اور ان کے بیان کو نہ عمران خان کی پالیسی اور نہ ہی پارٹی کی پالیسی سمجھیں،" سلمان اکرم نے ایک ٹاک شو میں کہا۔کلپ دیکھنے کے بعد مروت نے سیدھا اینکر سے پوچھا کہ سلمان اکرم کا پی ٹی آئی سے کیا تعلق ہے، اور جب بتایا گیا کہ انہیں ’خان صاحب‘ نے مقرر کیا ہے، تو انہوں نے جواب دیا، "کیا آپ نے کوئی نوٹیفکیشن دیکھا ہے، کیونکہ پارٹی آئین کے مطابق صرف وہی شخص سیکرٹری جنرل بن سکتا ہے جس نے انٹرا پارٹی انتخابات میں حصہ لیا ہو۔"

اہم خبریں سے مزید