اسلام آ باد (رانا غلام قادر ) قومی اسمبلی کے اجلاس میں حکومت اور اپو زیشن کے در میان گرما گرمی دیکھنے میں آئی، مذاکرات کے تنا ظر میں اس قومی اسمبلی اجلاس، حکومت اور اپو زیشن کے در میان گرما گرمی گر ما گرمی کو تعجب سے دیکھا گیا، اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان کی حکومت پر تنقید کی، پی ٹی آئی اراکین اسمبلی نے ایوان میں شدید احتجاج کیا،’’ ا ووواووو‘‘ کے نعرے لگائے اورایوان سے واک آؤٹ کیا،وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے کہا القادرکے نام پربہت بڑی کرپشن ہوئی ہے، کیا شوکت خانم اورنمل سے انہوں نے پیسے نہیں کمائے، ان کو سزا قانون کے مطابق ضرور ملے گی، وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا اپوزیشن کے لوگ جس طرزعمل کامظاہرہ کررہے ہیں وہ کسی مذاکرات میں کیسے معاون ثابت ہوسکتے ہیں، چھوڑیں اس ڈرامہ کو ۔ گرما گرمی کا آ غاز اپو زیشن لیڈر کی جانب سے نکتہ اعتراض پر اظہار خیال سے شروع ہوا۔ عمر ایوب خان نے حکومت پر نکتہ چینی کی ۔ ان کی تقریر کے بعد پی ٹی آئی کے ممبران اسمبلی نے ایوان میں احتجاج شروع کردیا ۔ اس پر وفاقی وزراء خواجہ آصف ‘ رانا تنویر حسین اورعطا تارڑ نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اپو زیشن لیڈر پر جوابی تنقید کی۔ ڈپٹی سپیکر سید غلام مصطفی شاہ نے اجلاس کی صدارت کی۔ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے نکتہ اعتراض پراظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ 26 نومبر کو فائرنگ سے 13 شہری شہید ہو ئے لیکن حکومت کی جانب سے ابھی تک کوئی کمیشن نہیں بنایا گیا۔ قوم کیلئے نو مئی اور26 نومبر کا کمیشن نہایت ضروری ہے۔ 26نومبر کے لاپتہ لوگوں کو با زیاب کرایا جا ئے۔ یہ فارم 47کی حکومت ہے لیکن پولیس اور ا یجنسیاں ہمارے لاپتہ لوگوں کو بازیا ب کرائیں۔ملٹری کورٹس کے ذ ریعے ہمارے لوگوں پر تشدد کیا گیا۔ جسمانی اور ذہنی تشدد کیا گیا۔ جن لوگوں پر ٹارچر ہوا اس کی انکوائری ہونی چاہئے۔سو یلینز کو فوجی تحویل میں کیوں دیاگیا؟؟۔ انہوں نے کہا کہ القادر یونیورسٹی بانی پی ٹی آئی نے سیرت النبی کیلئے بنائی۔ وزارء اور حکومتی لوگ اس کیس کا فیصلہ سنا رہے ہیں۔190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کے فیصلے پر حکومتی وزراء کیسے بات کر رہے ہیں؟ کیا 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ حکومتی وزراء نے لکھا ہے؟نیشنل کرائم ایجنسی اور ایک نجی بزنس مین کے درمیان ڈیل ہوئی ۔ رقم سپر یم کو رٹ کے اکا ؤنٹ میں جمع کرائی گئی۔ عمران خان نے القادر یونیورسٹی بنائی نمل یونیورسٹی بنائی۔ شوکت خانم ہسپتال بنایا۔ ان لوگوں نے صرف ملک کولوٹا۔