پشاور (خصوصی نامہ نگار) چیف انفارمیشن کمشنر مسز فرح حامد خان، انفارمیشن کمشنرز ارشد احمد اور محمد ارشاد پر مشتمل خیبر پختونخوا انفارمشین کمیشن نے شہریوں کی شکایات پر مختلف کیسز کی سماعت کی۔ سماعت میں، شہریوں کی درخواستوں پر بروقت معلومات نہ فراہم کرنے پر ہائیر ایجوکیشن ریگولیٹری اتھارٹی، محکمہ پولیس اور واٹر اینڈ سینی ٹیشن سروسز پشاور کو شوکاز نوٹس اور وارننگ لیٹر جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ایک شکایت کی سماعت پر کمیشن نے ڈبلیو ایس ایس پی کے پبلک انفارمیشن آفیسر کو ہدایات جاری کیں کہ خیبر پختونخوا معلومات تک رسائی کے قانون کے سیکشن 5 کے تحت تمام 12 نوعیت کی معلومات ویب سائٹ پر اپلوڈ کردی جائیں جبکہ منیجر ایچ آر کو اگلی پیشی پر تمام تر ریکارڈ کیساتھ خود حاضر ہونے کے احکامات جاری کئے۔ دوسرے کیس پر کارروائی کرتے ہوئے کمیشن نے سوائل اینڈ واٹر کنزرویشن ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر کو ایک ہفتے کے اندر شہری کو اس کے مطلوبہ معلومات فراہم کرنے اور اس کی رپورٹ کمیشن کو بھیجنے کی ہدایات جاری کیں۔ اس کے علاوہ کمیشن نے سماعت میں پولیس کے اے آئی جی لیگل کی غیرحاضری اور اپنی جگہ سب انسپکٹر کو بھیجنے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے اے آئی جی کو شہری کی مطلوبہ معلومات کے ساتھ کمیشن میں خود پیش ہونے کے ہدایات جاری کیں۔ ایک اور کیس میں کلچر اینڈ ٹورزم اتھارٹی کے پبلک انفارمیشن آفیسر مہد حسنین نے کمیشن کو بتایا کہ کلچر اینڈ ٹورزم اتھارٹی نے زیادہ تر معلومات ویب سائٹ پر اپلوڈ کی ہیں جبکہ شہری کو مطلوبہ باقی معلومات کو بھی ایک ہفتے کے اندر ویب سائٹ پر اپلوڈ کر دیا جائے گا جبکہ نورالابصار نامی شہری کی شکایت پر فیصلہ کرتے ہوئےکمیشن نے لوکل کونسل بورڈ کے سیکرٹری کو لوکل کونسل بورڈ کے اکاؤنٹس سیکشن کے خلاف کارروائی کیلئے خط لکھنے کا فیصلہ کیا۔