کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)اسلامی جمعیت طلباء بلوچستان کے ناظم بہادر خان کاکڑ نے طلباء تنظیموں کی تعلیمی اداروں میں سیاسی سرگرمیوں پر پابندی عائد کرنے کے نوٹیفکیشن کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ طلباء تنظیمیں جمہوریت کی نرسری ہوتی ہیں جہاں نوجوان قیادت پروان چڑھتی ہے ، پابندی کا مطلب جمہوری عمل کو کمزور کرنا ہے اگر فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو طلباء تنظیموں کو اعتماد میں لیکر سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے ۔ یہ بات انہوں نے جمعرات کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ، اس موقع پر احسان اللہ کاکڑ ، ایاز کاکڑ ، عطاء الرحمٰن و دیگر بھی موجود تھے ۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ ہائیر اینڈ ٹیکنیکل ایجوکیشن کی جانب سے تعلیمی اداروں میں طلباء تنظیموں پر سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینے پر پابندی کا نوٹیفکیشن آئین پاکستان کے آرٹیکل 17 کی خلاف ورزی ہے ، آئین ہر شہری کو تنظیم سازی اور اجتماع کا حق دیتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کی نرسریوں کو پروان چڑھانے کی بجائے ان کا راستہ روکنے کی کوششیں ہورہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں طلباء کے مسائل کو اجاگر کرنے اور ان کے حل کیلئے طلباء تنظیمیں ہمیشہ موثر کردار ادا کرتی رہی ہیں ان پر پابندین طلبا کے مسائل کو دبانے کے مترادف ہے ، اگر کچھ افراد یا گروہ قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ تمام طلباء تنظیموں کو ان کے حق سے محروم رکھا جائے ، اس اقدام کے خلاف قانونی اور جمہوری راستہ اختیار کریں گے اگر نوٹیفکیشن واپس نہ لیا گیا تو بلوچستان بھر میں طلباء بیداری کی تحریک چلانے کے ساتھ سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے۔