• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

الیکشن کمیشن نے ایک سیاسی جماعت اور حکومت کے حق میں جھکاؤ کو ظاہر کیا، سپریم کورٹ

اسلام آباد(جنگ رپورٹر،جنگ نیوز ) سپریم کورٹ نے این اے262سے کامیاب قرار دیئے گئے عادل بازئی کو ڈی سیٹ کرنے کا الیکشن کمیشن کا 21نومبر کا فیصلہ کالعدم قرار دینے سے متعلق تحریری فیصلہ جاری کردیا۔سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے ایک سیاسی جماعت اور حکومت کے حق میں جھکاؤ کو ظاہر کیا ہے، جسٹس عائشہ ملک نے کہا عادل بازئی مقدمہ میں سربراہ ن لیگ کی بات بغیر جانچ پڑتال قبول کر لی، کمیشن سیاسی اثر و رسوخ کے تابع نہیں ہونا چاہیے، عدالت نے اضافی نوٹ میں کہا حکومت کے حق میں کمیشن کا جھکاؤ سیاسی نظام کی قانونی حیثیت متاثر کریگا ۔ عدالت عظمیٰ نے قومی اسمبلی کے حلقہ 262کوئٹہ سے کامیاب قراردیئے جانے والے آزاد امیدوار، عادل بازئی کو ڈی سیٹ کرنے کا الیکشن کمیشن کا 21نومبر کا فیصلہ کالعدم قرار دینے سے متعلق تحریری فیصلہ جاری کردیا ،فیصلہ میں سول کورٹ کو وزیراعظم شہباز شریف کیخلاف بوگس حلف نامہ کے الزام کے کیس کو جلد نمٹانے کی ہدایت کی گئی ہے ،عدالت نے قراردیاہے کہ سول کورٹ کا 16فروری 2024کے حلف نامہ کا فیصلہ حتمی نہیں ہے، حلف نامہ کی اصلیت کے الزامات سنگین نوعیت کے ہیں،اس لئے حلف نامہ کی قانونی حیثیت کا فیصلہ سول کورٹ جلد کرے، سول کورٹ سول اور فوجداری مقدمات بھی جلد از جلد نمٹا ئے ،اسی مقدمہ میں جسٹس عائشہ اے ملک نے اضافہ نوٹ لکھا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن آئینی ذمہ داری نبھانے میں ناکام رہا،آئین کے تحت حکومت کا اختیار صرف عوام کی مرضی پر مبنی ہے، یہ مرضی عوام کے اپنے حقِ رائے دہی کے استعمال، انتخابی و سیاسی عمل میں شرکت کے ذریعے ظاہر ہوتی ہے۔
اہم خبریں سے مزید