اسلام آباد(نمائندہ جنگ)وزیراعظم شہباز شریف نے توشہ خانہ کے نظام میں مزید شفافیت لانے کے لئے توشہ خانہ ایکٹ 2024 پر نظر ثانی کے لئے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی‘۔
وفاقی کابینہ نے کابینہ ڈویژن کی سفارش پر پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ(پیکا)2016ءکی ذمہ داری وزارت آئی ٹی سے وزارت داخلہ کو منتقل کئے جانے کے حوالے سے رولز آف بزنس 1973 میں ترمیم کی منظوری دے دی ۔
جبکہ شہباز شریف نے کہا ہے کہ گوادر ایئرپورٹ کا فعال ہونا ہے خوش آئند ہے‘ اس منصوبے پر چین نے 230ملین ڈالرسرمایہ کاری کی ہے‘ہم محنت، اخلاص اور ٹیم ورک سے معیشت کو مستحکم بنائیں گے‘گوادر پورٹ کے خلاف محاذ آرائی پاکستان دشمنی ہے‘پاکستان غزہ کی تعمیر نو میں اپنا ہرممکن کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہاروفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
وزیراعظم نے عالمی بنک کے طویل المدتی شراکت داری فریم ورک کو خوش آئند قرار دیا جس کے تحت آئندہ دس سالوں میں 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی‘۔
شہباز شریف کا کہناتھاکہ اگرگوادرایئر پورٹ کمرشل بنیادوں پر آپریٹ ہوتا ہے تو بلوچستان اور پاکستان کی معیشت کےلئے بے حد اہم ہوگا‘جو لوگ پاکستان دشمنی پر اترے ہوئے اور قتل وغارت کا بازار گرم کئے ہوئے ہیں انہیں یہ بات جان لینی چاہئے کہ اس قتل وغارت سے نہ صرف بلوچستان کے عوام کا نقصان ہورہا ہے بلکہ یہ پاکستان کے عوام کے ساتھ بھی صریحاً دشمنی ہے‘۔
کراچی کی بندرگاہ پہلے ہی بہت مصروف ہے اور وہاں آمدورفت کا بہت بوجھ ہے‘گوادر پاکستان کی ترقی میں سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے اس کے خلاف محاذ آرائی پاکستان دشمنی ہے۔