• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صدارتی مدت ختم ہوتے ہی گوگل بائیڈن کو بھول گیا

سابق امریکی صدر جو بائیڈن — فائل فوٹو
سابق امریکی صدر جو بائیڈن — فائل فوٹو 

دنیا کے سب سے بڑے سرچ انجن گوگل پر موجود امریکی صدور کی فہرست میں جب صارفین کو جو بائیڈن کا نام نظر نہیں آیا تو وہ حیران رہ گئے۔

گوگل نے اپنی اس غلطی کو کچھ دیر میں ہی ٹھیک کر لیا لیکن پھر بھی یہ غلطی صرف چند لمحوں میں ہی بین الاقوامی میڈیا پر ایک بڑی خبر بن گئی۔

جب صارفین نے یہ بات نوٹ کی کہ گوگل پر امریکی صدور کی فہرست میں جو بائیڈن کا نام نہیں ہے تو اس وقت فہرست میں باقی تمام امریکی صدور کے نام ترتیب سے موجود تھے صرف جو بائیڈن کا نام غائب تھا۔

فوٹو بشکریہ ایکس
فوٹو بشکریہ ایکس 

گوگل کی اس غلطی کو سب سے پہلے بلیو اسکائی کے صارفین نے نوٹ کیا اور ان میں سے بہت سے صارفین کا یہ خیال ہے کہ گوگل نے ڈونلڈ ٹرمپ کو خوش کرنے کے لیے ایسا جان بوجھ کر کیا ہے۔

سوشل میڈیا صارفین کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ اقدام ٹیک کمپنی کے سیاسی تعصب کو ظاہر کرتا ہے۔

دوسری جانب، اس حوالے سے گوگل کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ غلطی ہمارے ڈیٹا میں خرابی کی وجہ سے ہوئی جس کی نشاندہی کرکے اسے فوری طور پر ٹھیک کر دیا گیا ہے۔

یہاں قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ گوگل ان کئی بڑی ٹیک کمپنیوں میں شامل ہے جنہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریب کے انعقاد کے لیے بھاری رقم عطیہ کی تھی۔

دلچسپ و عجیب سے مزید