• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہم میں سے ایسا کون سا شخص ہوگا جسے چاکلیٹ پسند نہ ہو۔ جہاں یہ بچوں کی پسندیدہ چیز سمجھی جاتی ہے وہاں خواتین اور مرد بھی اکثر اوقات چاکلیٹ کھانے کے بہانے تراشتے نظر آتے ہیں۔ تاہم، کیا مزے مزے سے کھائی جانے والی چاکلیٹ انسانی جِلد کے لیے مفید ہے؟ 

چاکلیٹ اور مہاسوں کا تعلق ایک عرصے سے زیر بحث رہا ہے۔ چاکلیٹ کو اکثر چہرے پر نکلنے والے مہاسوں کا ذمہ دار ٹھہرایا جاتا ہے، لیکن کیا اس دعوے میں حقیقت ہے یا یہ محض ایک غلط فہمی ہے؟ اس سوال کے جواب میں کئی دہائیوں سے تحقیق جاری ہے، اور نتائج کافی دلچسپ ہیں۔

چاکلیٹ اور مہاسوں کا تعلق: حقیقت یا فسانہ؟1960 کی دہائی میں اس موضوع پر مختلف تحقیقات کی گئیں تاکہ چاکلیٹ اور مہاسوں کے درمیان تعلق کو سمجھا جا سکے۔ ان میں سب سے بڑی تحقیق میں 65 افراد شامل تھے، اور نتائج کے مطابق مہاسوں اور چاکلیٹ کے درمیان کوئی واضح تعلق نہیں پایا گیا۔ 

تاہم، اس تحقیق کے طریقہ کار پر تنقید کی گئی، اور اس کے نتائج کو حتمی قرار نہیں دیا جا سکتا۔چاکلیٹ کو براہِ راست مہاسوں کی وجہ قرار دینا مشکل ہے، لیکن خوراک کا مجموعی اثر ضرور اہمیت رکھتا ہے۔ خاص طور پر مغربی کھانے، جن میں چکنائی، چربی، چینی، اور دودھ سے بنی اشیا کی زیادہ مقدار شامل ہوتی ہے، مہاسوں کے امکانات کو بڑھا سکتے ہیں۔ مہاسے کیوں نکلتے ہیں؟ مہاسے عام طور پر اس وقت نکلتے ہیں جب جلد کے مسام تیل اور مردہ خلیوں سے بند ہو جاتے ہیں۔

ڈاکٹر ڈو ہارپر، جو کنگز کالج لندن سے منسلک ہیں، کا کہنا ہے کہ مہاسے نکلنے کی بنیادی وجہ جینیات ہیں۔ ان کے مطابق، جلد میں موجود تیل پیدا کرنے والے غدود کے سائز کا تعین جینیاتی عوامل کرتے ہیں۔ ڈاکٹر ہارپر کے مطابق حالیہ برسوں میں خواتین میں مہاسوں کی شکایات میں اضافہ ہوا ہے، جس کی کوئی واضح وجہ سامنے نہیں آئی۔ ان کا کہنا ہے کہ ہمارا طرزِ زندگی، جس میں غیر متوازن خوراک اور دباؤ شامل ہیں، اس مسئلے کو بڑھا سکتا ہے۔

خوراک اور مہاسے: کیا تعلق ہے؟ تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ خوراک اور مہاسوں کے درمیان ایک خاص تعلق موجود ہے۔ خاص طور پر ایسی غذائیں جن کا ’گلائیسیمک انڈیکس‘ زیادہ ہو، جیسے سفید روٹی، پاستا، اور میٹھے مشروبات، جسم میں انسولین کی سطح کو بڑھاتی ہیں۔ 

یہ سوزش کا سبب بن سکتی ہیں، جو جلد میں اضافی تیل پیدا کرتی ہیں اور مسام بند ہونے کا باعث بنتی ہیں۔چاکلیٹ کا ’گلائیسیمک انڈیکس‘ نسبتاً کم یا درمیانی سطح پر ہوتا ہے، لیکن یہ دیگر اجزا کے ساتھ مل کر مہاسوں کے امکانات کو بڑھا سکتی ہے۔ 

سنہ 2011 میں کی گئی ایک تحقیق میں 100 فیصد ڈارک چاکلیٹ کے اثرات کا جائزہ لیا گیا۔ نتائج سے ظاہر ہوا کہ کچھ افراد میں ڈارک چاکلیٹ کھانے سے مہاسے بڑھ سکتے ہیں، لیکن تحقیق میں شامل افراد کی تعداد صرف 10 تھی، اس لیے نتائج کو عمومی قرار نہیں دیا جا سکتا۔چاکلیٹ کے مثبت اثرات چاکلیٹ کے کچھ اقسام، خاص طور پر ڈارک چاکلیٹ، جلد کے لیے فائدہ مند بھی ہو سکتی ہیں۔ 

ڈارک چاکلیٹ میں موجود ’فلیونوائڈز‘ اینٹی آکسیڈنٹس کے طور پر کام کرتے ہیں، جو جلد میں موجود فری ریڈیکلز کو کم کر سکتے ہیں۔ یہ فری ریڈیکلز جلد کی سوزش اور بڑھاپے کی علامات کا باعث بنتے ہیں۔ زینب لفتہ، جو برٹش سکن فاؤنڈیشن سے وابستہ ہیں، کا کہنا ہے کہ چاکلیٹ کے فوائد اور نقصانات کا انحصار اس کی قسم اور مقدار پر ہوتا ہے۔ 

ان کے مطابق، متوازن غذا، جس میں پھل اور سبزیاں شامل ہوں، نہ صرف دل اور دماغ بلکہ جلد کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔ چاکلیٹ اور ہارمونز کا کردار ہارمونز کا مہاسوں پر بڑا اثر ہوتا ہے، اور خوراک ان ہارمونز کو متاثر کر سکتی ہے۔ مثال کے طور پر، دودھ سے بنی اشیا میں موجود ہارمونز انسولین کی سطح کو بڑھا سکتے ہیں، جو مہاسوں کو بدتر بنا سکتے ہیں۔ 

چاکلیٹ میں دودھ اور چینی کی مقدار زیادہ ہو تو یہ ہارمونی اثرات کو بڑھا سکتی ہے۔ مزید برآں، چاکلیٹ کھانے کے دوران ذہنی دباؤ میں کمی آ سکتی ہے کیونکہ چاکلیٹ میں ’سیروٹونن‘ بڑھانے والے اجزا موجود ہوتے ہیں، جو موڈ کو بہتر بناتے ہیں۔ یہ اثرات جلد کی مجموعی صحت کو بہتر کر سکتے ہیں، لیکن حد سے زیادہ استعمال نقصان دہ ہو سکتا ہے۔

چاکلیٹ کھانے کے بہتر طریقےاگر آپ چاکلیٹ کھانے کے شوقین ہیں لیکن مہاسوں سے بچنا چاہتے ہیں، تو چند نکات پر عمل کریں: ڈارک چاکلیٹ کا انتخاب کریں جس میں چینی اور دودھ کی مقدار کم ہو۔ چاکلیٹ کو متوازن غذا کے ساتھ شامل کریں تاکہ اس کے منفی اثرات کم ہوں۔ پانی زیادہ پئیں تاکہ جلد میں نمی برقرار رہے اور زہریلے مواد خارج ہوں۔جلد کی صفائی کا خاص خیال رکھیں اور مناسب مصنوعات استعمال کریں۔

نتیجہ چاکلیٹ کو براہِ راست مہاسوں کا ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا، لیکن خوراک کا مجموعی اثر ضرور مہاسوں پر اثر انداز ہوتا ہے۔ چاکلیٹ کھانے سے جلد کو نقصان پہنچنے کے بجائے، اعتدال میں رہ کر کھانے سے فائدہ بھی ہو سکتا ہے۔ لہٰذا، اگر آپ چاکلیٹ کھانے کے شوقین ہیں، تو فکر نہ کریں۔ 

بس متوازن غذا کا خیال رکھیں اور اپنی جلد کی دیکھ بھال کریں۔ جلد کی صحت کے لیے متوازن خوراک، مناسب صفائی، اور مثبت طرزِ زندگی اپنانا ضروری ہے۔

صحت سے مزید