جامشورو (حاجی خان سیال ، حامد شیخ) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی، سائبرکرائمز، فیک نیوز اور ڈیٹا تحفظ بڑے چیلنجز ہیں، ڈیجیٹل حقو ق کے تحفظ کا بل چاہتے ہیں، پیچیدہ معاملات کے حل کیلیے اجتماعی عمل ضروری ہے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے مہران یونیورسٹی کے کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بھی خطاب کیا اور کہا کہ مشکلات سے سیکھنا چاہیے، چیلنجز سے مواقع پیدا ہوتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹونے کہا کہ سندھ کی تہذیب انسانی تہذیب کا بڑا حوالہ ہے۔ ہمارے لوگوں نے موہنجو داڑو جیسے شہر آباد کیے ہیں جہاں کا نکاسی کا نظام آج بھی ایک بڑا نمونہ ہے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے سندھ زیادہ متاثر ہو رہا ہے، سمندر کی چڑھائی سے زمین کم ہوئی ہے، لوگوں کو سیلاب کے دوران نقل مکانی کرنی پڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پائیدار ترقی کے لئے ماحولیاتی مشکلات سے محفوظ زراعت ضروری ہے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی صرف ماحولیاتی مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ انصاف کا بھی مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ فطرت کے سامنے انسان کو مشکلات کا سامنا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سائبر سیکیورٹی ہمارے دور کا بڑا مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر فرد کو ڈیجیٹل دنیا کی مشکلات اور سہولتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ سافٹ ویئر بنانے، آرٹیفیشل انٹیلیجنس پر کام کرنے اور دیگر ایجادات کرنے والے نوجوان آج کی دنیا کو بچا سکتے ہیں اور آگے لے جا سکتے ہیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ مشترکہ مفادات پر اتفاق کرنا ضروری ہے، تقسیم سے بچنا چاہئے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ اپنی تعلیم کو اپنے لوگوں، اپنے صوبے اور ملک کی ترقی کے لئے استعمال کرو۔ انہوں نے کہا کہ جامشورو میں پڑھنے والے نوجوان دنیا میں نام کمائیں گے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ مہران یونیورسٹی کے طلباء، سندھ کے طلباء سعودی عرب اور دبئی میں بھی مقابلے جیت چکے ہیں۔ نوجوانوں نے ابتدائی زندگی میں بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ یہ نوجوان ملکی تقدیر بدل دیں گے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ سندھ کا وزیر اعلیٰ بھی انجینئر ہے، سندھ اسمبلی کا اسپیکر بھی انجینئر ہے، یہ سب مہران کے انجینئرز ہیں۔ سندھ کے وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ ڈگری حاصل کرنے والے طلباء کو مبارک ہو، آپ زندگی کے نئے مرحلے میں داخل ہو رہے ہیں، آپ کو مہران میں جو سکھایا اور پڑھایا گیا ہے وہ سندھ اور ملک کی خوشحالی کے لئے کام آئے گا۔ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ انجینئر، ٹیکنالوجی کے ماہر اور سائنسدان قومی ترقی میں رہنمائی کا کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پیشہ ورانہ زندگی کی مشکلات سے سیکھنا چاہیے اور انہی چیلنجز سے مواقع پیدا ہوتے ہیں۔ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ وہ نوجوان جو دوسروں کی زندگیوں پر مثبت اثر ڈالتے ہیں، ہمارے لئے اہم ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اپنے لوگوں سے جڑے رہو، تبدیلی لانے والے بنو۔ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ انجینئرنگ کا شعبہ عظیم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کا مستقبل آج ڈگری حاصل کرنے والے نوجوانوں کے ہاتھ میں ہے۔ انسانیت کی خدمت سب سے بڑی عبادت ہے۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر طہ حسین علی نے کہا کہ آج کا دن والدین، طلباء اور اساتذہ کا دن ہے۔ مہران یونیورسٹی میں آج زیادہ تر الومنائے آئے ہیں، ان میں کچھ وزیروں ہیں، کچھ قومی اور صوبائی اسمبلی کے ممبر ہیں۔ انہوں نے بلاول بھٹو زرداری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نوجوانوں کی ترقی اور تعلیم کے بارے میں فکرمند رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہران یونیورسٹی بھٹو شہید کے دور میں بنی تھی، آج بلاول اسی وراثت کے وارث ہیں۔ ڈاکٹر طہ حسین علی نے کہا کہ مہران یونیورسٹی ملک کی انجینئرنگ یونیورسٹیوں میں بہترین رینکنگ پر ہے، یہ صوبے کی پہلی نمبر کی یونیورسٹی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہران یونیورسٹی ایک ثقافت کا نام ہے۔ تعلیمی اداروں اور صنعتی اداروں کے قریب ہونے سے ملک ترقی کر سکتا ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر طہ حسین علی نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ مہران یونیورسٹی کی طرف سے بلاول بھٹو کے نام پر نوجوانوں کی تعلیم کا ادارہ کھولا جائے، جس کے لیے مہران یونیورسٹی کی سائٹ حیدرآباد میں زمین موجود ہے، جہاں میٹرک اور انٹر پاس نوجوانوں کو تربیت اور تعلیم دے کر روزگار کے قابل بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت الیکٹرک بسوں کو جامشورو کی یونیورسٹیوں کے لئے چلائے گی اور مہران یونیورسٹی چارجنگ کے لیے جگہ فراہم کرے گی۔