اسلام آباد (ساجد چوہدری) جی ایس ایم اے نے کہا ہے کہ اگر پاکستان نے اپنےا سپیکٹرم کی نیلامی میں مزید تاخیر کی تو آئندہ پانچ سال کے دوران جی ڈی پی میں 500 ارب روپے کا نقصان ہونے کا اندیشہ ہے، پاکستان کو آئندہ سپیکٹرم نیلامی میں حکومتی ریونیو کو زیادہ سے زیادہ کرنے کے بجائے ملک کے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو بڑھانے پر توجہ دینی چاہئے، ماضی میں ہوئی نیلامیوں میں فروخت نہ ہونے والے سپیکٹرم کی وجہ سے پہلے معیشت کو نقصان پہنچا ، آئندہ نیلامی میں ضرورت سے زیادہ ریزرو قیمتوں کی وجہ سے فروخت نہ ہونے والے سپیکٹرم کا اثر اور بھی زیادہ ہو گا،نئے سپیکٹرم کی دستیابی میں دو سال کی تاخیر کے نتیجے میں 2025-2030 کی مدت کے دوران جی ڈی پی میں 1.8 ارب امریکی ڈالر یعنی 500 ارب روپے کے نقصان کا تخمینہ ایک بنیادی منظر نامے کے تناظر میں ہے جس میں تمام بینڈ فروخت ہوتے ہیں۔