کراچی (ٹی و ی رپورٹ) جیو کے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘‘میں سابق وفاقی وزیر سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ پنجاب میں کوئی جلسہ جلوس نہیں ہوگا لوگ نکلنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ صوابی میں کرنا ہے کرلیں، میں نے کہا تھا کہ تحریک انصاف کو ٹرمپ کارڈ پر مایوسی ہوگی اور پاکستان کو فائدہ ہوگا ۔ ٹرمپ انتظامیہ کے آنے کے بعد یہ واضح میسج آگیا ہے کہ پاکستان اور اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ وہ بہت مطمئن ہیں، مولانا کے بارے میں علی امین کہتے ہیں ہم ان پر بھروسہ نہیں کرسکتے تو کس منہ سے ان کے پاس جارہے ہیں،تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا کہ میرا یہ ماننا ہے کہ جمہوریت یا مذاکرات ناکام ہوجائیں تو اس کا علاج دوبارہ جمہوریت ہی ہے اور دوبارہ مذاکرات ہی ہیں۔ سڑکوں پر جا کر تحریک انصاف دیکھ چکی ہے اور اس کی بارگینگ پوزیشن کمزور ہوئی،سابق وفاقی وزیر سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ علی امین گنڈا پور مجھے بہت عرصے تک نظر نہیں آرہے ہیں وزارت اعلیٰ میں بھی نظر نہیں آرہے ہیں۔ بیرسٹر گوہر بھی لمبے عرصے تک نظر نہیں آرہے ہیں۔ گورنمنٹ اور پی ٹی آئی کا ہدف ہے عمران خان کو جیل میں رکھنا اس کی مثال دے دیتا ہوں کہ چھبیسویں ترمیم یا پہلے والی ترمیموں میں سب کی انڈر اسٹنڈنگ تھی پیکا کی اسٹینڈنگ کمیٹی کا چیئرمین پی ٹی آئی کا ہے اس کی اجازت سے آیا ہےن لیگ کی حکومت کی ضمانت تحریک انصاف ہے۔