برطانیہ کے علاقے لیسسٹر میں 2022 کے فسادات میں ہندو انتہا پسندوں نے اہم کردار ادا کیا، برطانوی ہوم آفس کی رپورٹ منظر عام پر آگئی۔
مڈل ایسٹ آئی ویب سائٹ کے مطابق پہلی بار ہندوتوا کا تفصیلاً ذکر کسی برطانوی سرکاری دستاویز میں کیا گیا۔
رپورٹ میں انسداد انتہا پسندی پر کام کے دائرہ کار کو وسیع کرنے کےلیے نظریات کے بجائے رویوں اور پُرتشویش سرگرمیوں پر توجہ دینے اور ہندوتوا، انتہاپسند بدگمانی اور تشدد کی طرف راغب کرنے والی متعدد وجوہات اور سرگرمیوں کا احاطہ کرنے پر زور دیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق مسلم اور ہندو دونوں برادریوں کے موقع پرستوں نے کشیدگی سے فائدہ اٹھانے اور مقامی برادریوں میں نفرت کو ہوا دینے میں اہم کردار ادا کیا۔
لیسسٹر فسادات اس وقت شروع ہوئے جب 200 ہندو، چہرے ڈھانپے ہوئے، جے شری رام کے نعرے لگاتے ہوئے ہائی فیلڈ کے علاقے میں مارچ کرتے دکھائی دیے اور ان کی مسلمان افراد سے ہاتھا پائی ہوئی۔
اطلاعات کے مطابق ہوم سیکرٹری ایوویٹ کوپر Yvette Cooper نے اپنے محکمے کی سفارشات سے اتفاق نہیں کیا ہے اور وہ پالیسی کا مرکز اسلام پسند اور انتہائی دائیں بازو کی انتہا پسندی پر مرکوز رہنے کا حکم دیں گی۔