• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاک بھارت دیرینہ رقابت علاقائی سفارتی تعلقات میں رد وبدل

نئی دہلی (اے ایف پی) بھارت اور پاکستان کے درمیان پرانی رقابتیں علاقائی تعلقات میں رد وبدل کا باعث بن رہی ہیں،کل کے دشمن آج کے دوست اور دشمن کا دشمن بھی دوست کی پالیسی، بھارت افغان حکمراں طالبان کیساتھ خوشگوار تعلقات کیلئے کوشاں ہے جبکہ پاکستان بنگلہ دیش میں انقلاب کے بعد وہاں کے نئے رہنماؤں سے قربتیں بڑھا رہا ہے۔جنوبی ایشیا میں سفارتی حرکیات کی جڑخطے کے دو سب سے زیادہ آبادی والے ممالک کے درمیان طویل عرصے سے پایا جانے والاعدم اعتمادہے۔نیوکلیئر ہتھیاروں سے لیس بھارت اور پاکستان نے 1947میں برطانوی نوآبادیاتی حکومت سے آزادی کے بعدمتعدد جنگیں لڑی ہیں اوران میں شدید دشمنی پائی جاتی ہے جو فی الحال یہ دشمنی ختم ہونے کے کوئی آثارنظر نہیں آتے، بھارت نے گزشتہ ماہ پاکستانی سرزمین پر بھارت مخالف افراد کو مارنے کے لئے خفیہ کارروائیاں کرنے کی تردید کی۔بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے بتایا کہ آپ اس توقع پر اپنے گھر کےعقبی صحن میں سانپ نہیں پال سکتے کہ وہ صرف آپ کے ہمسائے کو ڈسیں گے۔تقریباً چار سال قبل افغانستان میں طالبان کے دوبارہ برسراقتدار آنے کے بعد سے افغانستان اور پاکستان کے تعلقات خراب ہیں۔پاکستان نے طالبان حکام پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ عسکریت پسندوں کو لگام ڈالنے میں ناکام رہے ہیں جو افغان سرزمین کو حملوں کے لیے استعمال کر رہے ہیں ،ان حملوں میں ہزاروں پاکستانی سکیورٹی اہلکار شہیدہو چکے ہیں۔پاکستان نے دسمبر میں افغانستان کے سرحدی علاقوں میں مہلک فضائی حملے کیے، جس کے بعد سرحد پار سے فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔اسلامی قوانین کی سخت تشریح کرنے والے طالبان اورانتہا پسند ہندو قوم پرست وزیر اعظم نریندر مودی کے تعلقات پہلی نظر میں ناممکن لگتے ہیں، لیکن بھارت اس کے باوجود اس موقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے آگے بڑھا ہے۔ واشنگٹن میں نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے بین الاقوامی تعلقات کے پروفیسر حسن عباس نےکہاکہ بھارت کافی عرصے سے اس راہ پر گامزن ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نہیں چاہتا کہ طالبان کسی ایسے گروپ کو جگہ دیں جو بالآخر ان کے لیے ایک بڑا خطرہ ہو، انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو ناراض کرنے کا امکان بھی بھارت کے لیے کشش کا باعث ہے۔بھارت کے اعلیٰ سطح کے سفارتکار وکرم مصری نے گزشتہ ماہ دبئی میں طالبان کے وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی سے ملاقات کی۔

ملک بھر سے سے مزید