اسلام آباد (رپورٹ/حنیف خالد)پاکستان ٹیکسٹائل کونسل، آئی سی اے سی میں پائیدار کاٹن پروڈکشن فروغ کیلئے تعاون پر اتفاق،ماہرین نے اظہار تشویش کیا کہ پاکستان میں کپاس کی پیداوار 14.81 ملین گانٹھوں سے کم ہو کر 6.0 ملین گانٹھوں سے بھی نیچے، ہے،پاکستان ٹیکسٹائل کونسل (PTC) نے آج انٹرنیشنل کاٹن ایڈوائزری کونسل (ICAC) کے ایک اعلیٰ سطحی وفد کا خیرمقدم کیا، جس کی قیادت ایگزیکٹو ڈائریکٹر مسٹر ایرک ٹریکٹن برگ اور ڈائریکٹر آف ٹیکسٹائلز مسٹر کنور عثمان نے کی، جبکہ ان کے ہمراہ وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق کے تحت پاکستان سینٹرل کاٹن کمیٹی (PCCC) کے نائب صدر ڈاکٹر یوسف ظفر بھی موجود تھے۔ اجلاس میں پاکستان میں پائیدار کپاس کی پیداوار کو فروغ دینے اور اسے بین الاقوامی معیار کے مطابق بنانے کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر پی ٹی سی کے سی ای او مسٹر شفقت نے بتایا کہ پاکستان 7 سال قبل دنیا میں کپاس پیدا کرنے والا چوتھا بڑا ملک تھا، لیکن 2011-12میں 14.81ملین گانٹھوں کی پیداوار کے مقابلے میں 2024-25 میں یہ مقدار 6.0 ملین گانٹھوں سے بھی کم ہو گئی ہے، جو ایک تشویشناک صورتحال ہے۔ انہوں نے کونسل کے حالیہ اقدامات پر روشنی ڈالی، جن میں بیٹر کاٹن انیشی ایٹو (BCI) کے ساتھ ہونے والی مفاہمتی یادداشت (MoU) بھی شامل ہے، جس کا مقصد پاکستان میں پیدا ہونے والی 100% کپاس کو قابل شناخت اور پائیدار بنانا ہے۔