کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے فروری 2025 کے لیے قومی انسداد پولیو مہم کا آغاز کردیا اور وزیراعلیٰ ہاؤس میں بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کر مہم کا باقاعدہ افتتاح کیا۔ اس موقع پر انہوں نے پولیو کے خاتمے اور صوبے بھر میں بچوں کے لیے صحت مند مستقبل کے لیے حکومت کے مضبوط عزم کا اعادہ کیا۔وزیر اعلیٰ نے مذہبی رہنماؤں، اساتذہ، کمیونٹی کے بزرگوں اور بااثر شخصیات سے بھی اپیل کی کہ وہ اس مہم میں بھرپور شرکت کی ترغیب دیں۔ افتتاحی تقریب پیر کے روز وزیراعلیٰ ہاؤس میں منعقد ہوئی جس میں سیکرٹری صحت ریحان بلوچ، آئی جی پولیس غلام نبی میمن، کمشنر کراچی حسن نقوی، ای او سی کے کوآرڈینیٹر ارشد سوڈھڑ، روٹری کے عزیز میمن اور دیگر افراد نے شرکت کی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے زور دیا کہ پولیو کے خاتمے کی مہم صرف صحت کا معاملہ نہیں بلکہ سندھ کے بچوں کی فلاح کے لیے ایک اہم لڑائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا پختہ عزم ہے کہ سندھ میں کوئی بھی بچہ اس موذی بیماری کا شکار نہ ہو۔ سندھ حکومت اس مشن میں مکمل طور پر سرگرم ہے اور وہ ذاتی طور پر مہم کی نگرانی کریں گے۔ ویکسی نیشن مہم 3 فروری سے 9 فروری تک جاری رہے گی اور اس کا مقصد سندھ بھر میں پانچ سال سے کم عمر کے ایک کروڑ 6 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانا ہے۔ انہوں نے سندھ پولیس کی صحت عامہ کی ٹیموں کو محفوظ بنانے کی کاوشوں پر گہری تعریف کا اظہار بھی کیا۔ پولیو ویکسینیشن مہم میں کسی بھی مزاحمت کے خلاف سخت پیغام دیتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ ہماری پولیو ٹیموں کے خلاف کسی بھی قسم کی دھمکی یا رکاوٹ کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ جو بھی اس مہم میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کرے گا اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ورکرز محض طبی عملہ نہیں بلکہ ہمارے بچوں کے مستقبل کے محافظ ہیں اور وہ ہمارے مکمل احترام اور حمایت کے مستحق ہیں۔ وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ کی جانب سے تیار کردہ نیا کارکردگی اسکور کارڈ بھی متعارف کرایا جو ضلعی سطح پر مہم کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔