اوٹاوا (اے ایف پی)امریکی ٹیرف کے جواب میں کینیڈا کے سب سے زیادہ آبادی والے صوبے اور اس کے معاشی انجن اونٹاریونے گزشتہ روزسیکڑوں ارب ڈالر مالیت کے سرکاری معاہدوں کیلئے امریکی کمپنیوں پر پابندی لگانے کا اعلان کیا اور ایلون مسک کے اسٹار لنک کے ساتھ معاہدہ ختم کر دیا۔اونٹاریو کے سربراہ ڈگ فورڈ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا کہ اونٹاریو ان لوگوں کے ساتھ کاروبار نہیں کرے گا جو ہماری معیشت کو تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں ۔امریکہ میں قائم کاروبار اب سیکڑوں ارب ڈالر کی نئی آمدنی سے محروم ہو جائیں گے، جس کے قصوروار صرف صدر ٹرمپ ہیں۔ڈگ فورڈ نے کہا کہ وہ اونٹاریو کے دور دراز شمالی حصوں میں 15ہزار گھروں اور کاروباروں کو انٹرنیٹ خدمات فراہم کرنے کے لیے اسٹار لنک کے ساتھ نومبر میںکیے گئے دس کروڑ کینیڈین ڈالرکے معاہدے کو ٹکڑے ٹکڑے کررہے ہیں۔اسٹار لنک سیٹلائٹس جون میں شمالی اونٹاریو کے لیے انٹرنیٹ سروسز کو تیز کرنا شروع کر نے والا تھا۔کمپنی کے مالک ایلون مسک، دنیا کے امیر ترین آدمی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی مشیر ہیں، جنہوں نے منگل سے کینیڈا کی درآمدات پر 25 فیصد ٹیرف لگانے کا عزم کیا ۔اونٹاریو کی شراب کی دکانوں نے بھی گزشتہ روز امریکی بیئر، شراب اور اسپرٹ کو شیلف سے نکالنا شروع کر دیا۔کیوبیک، نووا سکوشیا اور برٹش کولمبیا سمیت کینیڈا کے کئی دوسرے صوبے بھی اس کی پیروی کر رہے ہیں۔حکومت کے زیر انتظام شراب کنٹرول بورڈ آف اونٹاریو دنیا میں شراب کے سب سے بڑے خریداروں میں سے ایک ہے، جو صوبے میں اپنے اسٹورز کے ساتھ ساتھ مقامی ریستوراں، بارز اور دیگر خوردہ فروشوں کو بھی فراہم کرتا ہے۔