• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ کابینہ، زرعی آمدنی پر ٹیکس، مویشیوں کو دائرے سے نکال دیا گیا

کراچی ( اسٹاف رپورٹر)سندھ کابینہ ، زرعی آمدنی پر ٹیکس کی منظوری ، مویشیوں کو ٹیکس کے دائرے سے نکال دیا گیا،۔کابینہ نے ششماہی این ایف سی رپورٹ (جنوری تا جون 2022) کی صوبائی اسمبلی میں پیش کرنے کی منظوری بھی دی،سالانہ 6 لاکھ روپے تک کی زرعی آمدنی ٹیکس سے مستثنیٰ قرار جبکہ سالانہ 56 لاکھ روپے سے زائد آمدنی پر زیادہ سے زیادہ ٹیکس کی شرح 45 فیصد ہوگی۔ پروگریسو سپر ٹیکس بھی متعارف کرادیا گیا جس کے تحت سالانہ 15 کروڑ روپے تک کی زرعی آمدنی پر کوئی سپر ٹیکس نہیں ہوگا جبکہ سالانہ 50 کروڑروپے سے زائد آمدنی پر زیادہ سے زیادہ 10 فیصد سپر ٹیکس عائد ہوگا۔کابینہ کا اجلاس پیر کی صبح وزیراعلیٰ ہاؤس میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں صوبائی وزراء، مشیران، معاونین خصوصی، چیف سیکریٹری، پرنسپل سیکریٹری وزیراعلیٰ ، چیئرمین پی اینڈ ڈی اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔نیا زرعی آمدنی ٹیکسصوبوں اور وفاقی حکومت کے درمیان قومی مالیاتی معاہدے کے تحت کیے گئے وعدوں کے مطابق سندھ کابینہ نے سندھ زرعی آمدنی ٹیکس قانون کی منظوری دے دی ہے۔ مجوزہ سندھ زرعی آمدنی ٹیکس بل 2025 یکم جنوری 2025 سے نافذ العمل ہوگا۔بل کے مطابق سالانہ 6 لاکھ روپے تک کی زرعی آمدنی ٹیکس سے مستثنیٰ ہوگی جبکہ سالانہ 56 لاکھ روپے سے زائد آمدنی پر زیادہ سے زیادہ 45 فیصد ٹیکس عائد ہوگا۔مزید برآں بل کا مقصد کارپوریٹ فارمنگ کو بھی ٹیکس کے دائرے میں شامل کرنا ہے۔ چھوٹی کمپنیوں پر سالانہ زرعی آمدنی پر 20 فیصد ٹیکس عائد ہوگا جبکہ بڑی کمپنیوں کے لیے ٹیکس کی شرح 29 فیصد مقرر کی گئی ہے۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ مویشیوں کو ٹیکس کے دائرے میں شامل نہیں کیا گیا اور زمین کی کاشت کی بنیاد پر لیا جانے والا پیشگی زرعی آمدنی ٹیکس بھی ختم کر دیا گیا ہے۔
اہم خبریں سے مزید