• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سوال اٹھانے پر آئیں تو ججز کے خط پر بھی سوال اٹھایا جاسکتا ہے، رانا ثناء

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ “ میں گفتگو کرتے ہوئے مشیر وزیراعظم برائے سیاسی امور، رانا ثناء اللہ نےکہا ہے کہ سوال اٹھانے پر آئیں تو ججز کے خط پر بھی سوال اٹھایا جاسکتا ہے،ماہر قانون ریما عمر نے کہا کہ میں ایسی عدلیہ چاہتی ہوں جو باقی اداروں کو قابل احتساب ٹھہرا سکے،سینئر رہنما تحریک انصاف، سینیٹر حامد خان نےکہا کہ ملٹری اسٹیبلشمنٹ کو خوش کرنے کے خاطر حکومت ہر طرح کے غلط اقدامات کررہی ہے۔جس سے ملک کا بے پناہ نقصان ہونے جارہا ہے۔ وقت ایک جیسا نہیں رہتا۔ مشیر وزیراعظم برائے سیاسی امور، رانا ثناء اللہ نےکہا کہ دو سال قبل شہباز گل کا ایک بیان جاری ہوا تھا ۔ دونوں کی ایک ہی تھیم ہے ۔بلوچستان میں کیا قوم پرستوں کو موقع مل جائے گا۔یا تو صورتحال بانی کی سمجھ نہیں آرہی یا وہ جان بوجھ کر ایسا کررہے ہیں۔۔ ججزکا تبادلہ کرکے کیا ہم نے آئین سے ماورا قدم اٹھایا ہے؟آئین کا آرٹیکل200 کیا 26 ویں ترمیم میں شامل کیا گیا؟ سوال اٹھانے پر آئیں تو ججز کے خط پر بھی سوال اٹھایا جاسکتا ہے۔ ماہر قانون ریما عمر نے کہا کہ ہم سب کو یہ سوچنے کی ضرورت ہے کہ ہم پاکستان میں عدلیہ کا کیا رول چاہتے ہیں۔ میں ایسی عدلیہ چاہتی ہوں جو باقی اداروں کو قابل احتساب ٹھہرا سکے۔جو اصلاحات ہوئی ہیں کیا یہ عدلیہ کو بہتر پرفارم کرنے میں مدد کریں گی۔ عدلیہ بہتر کارکردگی نہیں دکھا سکے گی۔ ان تبدیلیوں کا اثر پاکستان کے مجموعی نظام پر ہوگا۔اگر آپ پارلیمنٹ پر چیک رکھنے میں عدلیہ کا رو ل نہیں چاہتے تو کس سسٹم کی طرف جائیں گے۔سینئر رہنما تحریک انصاف، سینیٹر حامد خان نےکہا کہ اس وقت عدلیہ پر پورا پورا حملہ کیا جارہا ہے۔
اہم خبریں سے مزید