کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی میں چوراہوں،سڑکوں اور مارکیٹوں میں گداگروں،خواجہ سرا، زبردستی گاڑیوں کے شیشے صاف کرنے اور مختلف اشیا فروخت کرنے کے نام پر بھیک مانگنے کا سلسلہ نہ رک سکا سندھ ہائیکورٹ کی واضح پابندی کے باوجود کراچی کی انتظامیہ جس میں تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز اورعلاقہ پولیس عملدرآمد میں اب تک ناکام ہےکچھ علاقوں کے ایس ایچ اوز نےکارروائیاں کی ہیں اور اس کے نتیجے میں خواجہ سرا کم نظر آرہے ہیں لیکن شہر کے معروف چوراہوں جن میں لیاقت آباد ڈاکخانہ،ناظم آباد چورنگی،بہادرآبادچورنگی،اللہ والی چورنگی شاہراہ قائدین،پی آئی ڈی سی ،ٹاور ،تین تلوار چورنگی سمیت متعدد چورہوں پرپر گداگروں کے تاحال قبضے نظر آتے ہیں ان کے پیچھے مافیا اس قدر مظبوط ہے کہ جس چوراہے پر چند سال قبل بھیک مانگنے والے موجود تھے بچے بڑے ہو گئے لیکن ان کی جگہ دوسرے گدا گر نہ لے سکے شہریوں کا کہنا ہے کہ عدالت عالیہ کے واضح حکم کو ایک ہفتہ گزر گیا ہےلیکن شہر میں پیشہ ور گداگروں کی تعداد میں کمی نہیں آسکی ہے۔