• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکا: سرکاری ڈیوائسز میں چینی ایپ ڈیپ سیک پر پابندی کا منصوبہ

امریکی قانون سازوں نے سرکاری ڈیوائسز میں چینی ڈیپ سیک چیٹ بوٹ پر پابندی سے متعلق بل لانے کا منصوبہ تیار کرلیا۔ 

امریکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق امریکی قانون ساز آج حکومت کی ملکیت والے آلات میں چینی مصنوعی ذہانت کی ایپلی کیشن ڈیپ سیک پر پابندی عائد کرنے کا بل پیش کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔ 

ڈیپ سیک سے متعلق امریکا میں خدشات ہیں کہ چینی ایپلی کیشن کے تحت چین کو صارفین کے ڈیٹا تک رسائی ہوگی۔

واضح رہے کہ ڈیپ سیک چیٹ بوٹ کے منظرعام پر آنے سے امریکا کی سلیکون ویلی (آئی ٹی مرکز) میں ہلچل مچ گئی، جس کے بعد سے مصنوعی ذہانت کو آگے بڑھانے اور چین کو شکست دینے کےلیے تیزی سے کام کرنے کی اپیلیں آ رہی ہیں۔

 فیس بک کے بانی مارک زکربرگ نے کہا تھا، ’یہ ایک بہت بڑا جیو پولیٹیکل مقابلہ ہے اور چین اس میں بہت تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔‘

انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ’ڈیپ سیک ایک بہت ہی جدید ماڈل ہے، ہمیں چاہیے کہ امریکی ماڈل جیتے۔‘

گوگل نے خبردار کیا کہ ’امریکا مصنوعی ذہانت کی دوڑ میں آگے ہے، لیکن ہماری یہ سبقت زیادہ دیر برقرار نہیں رہ سکتی۔‘

خیال رہے کہ چین کی تیار کردہ مصنوعی ذہانت کی ایپلی کیشن ڈیپ سیک (DeepSeek) چیٹ جی پی ٹی اور دیگر ایسی حریف ایپس کو مات دے کر امریکا، برطانیہ اور چین میں ایپل کے ایپ اسٹور پر ٹاپ ریٹڈ مفت ایپلی کیشن بھی بن گئی ہے۔

اس ایپ نے نہ صرف آئی ٹی کمپنیوں بلکہ امریکی حکمرانوں میں بھی کھلبلی مچادی ہے۔ امریکا کا کہنا ہے کہ چین کی اے آئی ایپ سے امریکی قومی سلامتی کو لاحق مضمرات کو دیکھ رہے ہیں۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید