• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

موجودہ اسٹیبلشمنٹ کی کوئی کمزوری پی ٹی آئی حاصل نہیں کر پائی، تجزیہ کار

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیوکے پروگرام ”آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ “ میں میزبان شاہزیب خانزادہ نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ 8فروری کو پاکستا ن کی تاریخ کے ایک اورمتنازع ترین الیکشن کو ایک سال مکمل ہوجائے گا۔

 من پسند پارٹیوں اور امیدواروں کوجتوانے کے لئے انتخابی نتائج تبدیل کرنے کے سنگین الزامات لگتے رہے ہیں۔

 سینئر صحافی و تجزیہ کار، منیب فاروق نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ اسٹیبلشمنٹ کی کوئی کمزوری ابھی تک تحریک انصاف حاصل نہیں کر پائی ،آرمی چیف کی مدت پانچ سال ہوگئی ہے ،فی الحال تو کوئی لچک ہمیں نظر نہیں آرہی ، بہت سے لوگوں کو اس بات کی امید نہیں تھی کہ عمران خان اتنے زور و شور سے اپنی جیل کاٹیں گے۔اس بات کی امید عمران خان کو بھی نہیں تھی کہ آج کی اسٹیبلشمنٹ اوراسٹیبلشمنٹ کی قیادت اس قدر سختی کا مظاہرہ کرے گی۔

آرمی چیف کی مدت پانچ سال ہوگئی ہے ۔فی الحال تو کوئی لچک ہمیں نظر نہیں آرہی۔ چھوٹے چھوٹے معاملات پر بات چیت ضرور ہوجاتی ہے۔کسی اسٹیج پر عمران خان کی رہائی کے حوالے سے ضمانت پر شاید کوئی چھوٹی موٹی بات ہوجائےلیکن کوئی معقول بات نہیں ہوپاتی۔

موجودہ اسٹیبلشمنٹ کی کوئی کمزوری ابھی تک تحریک انصاف حاصل نہیں کر پائی۔جن سابق فوجی افسران نے عمران خان کے لئے کوشش کی ہے ان کی بڑی سبکی ہوئی ہے۔کوئی راستہ نظر نہیں آرہا جہاں سے عمران خان کو ریلیف ملے گا۔

میزبان شاہزیب خانزادہ نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ کل8فروری کو پاکستا ن کی تاریخ کے ایک اورمتنازع ترین الیکشن کو ایک سال مکمل ہوجائے گا۔مگر المیہ یہ ہے کہ سنگین ترین الزامات، شکایات کے باوجودپورے ایک سال بھی الیکشن2024ء کے کسی ایک بڑے تنازعے کافیصلہ نہیں ہوسکا ہے۔نظام کا جوں کا توں چل رہا ہےتاہم یہ تلخ حقیقت ہے کہ پاکستان میں تقریباً ہر الیکشن ہی متنازع رہا ہے ۔

 من پسند پارٹیوں اور امیدواروں کوجتوانے کے لئے انتخابی نتائج تبدیل کرنے کے سنگین الزامات لگتے رہے ہیں۔صرف 1970ء کے الیکشن کے حوالے سے یہ کہا جاتا ہے کہ وہ دھاندلی زدہ نہیں تھے۔ مگر اس الیکشن کے بھی نتائج تسلیم نہیں کئے گئے جو ملک کے لئے تباہ کن ثابت ہوا۔

ملک بھر سے سے مزید