• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بہتر صحت کیلئے پورا سال خشک میوہ جات کا استعمال

ہمارے یہاں خشک میوہ جات یعنی ڈرائی فروٹ کااستعمال عموماً موسم سرما میں زیادہ کیا جاتا ہے، تاہم اسے پورے سال اپنی خوراک کا حصہ بنانا چاہیے۔ مناسب مقدار میں خشک میوہ جات کا استعمال ہر موسم میں بہترین نتائج دے سکتا ہے۔ یہ ایک ایسی نعمت ہے، جو صحت مند جسم اور صحت مند زندگی کے لیے بے حد ضروری ہے۔ 

ہالینڈ میں کی گئی تحقیق کے مطابق اگر ہر روز آدھی مٹھی کے برابر خشک میوہ جات (جن میں اخروٹ، بادام، کاجو، پستہ اور مونگ پھلی وغیرہ شامل ہیں) کا استعمال کیا جائے تو مختلف بیماریوں کے باعث جلد اموات کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔ یہی نہیں، ماہرین کی رائے میں خشک میوہ جات کا استعمال دل کی صحت کے لیے بہترین ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ماہرین مخصوص میوہ جات کو روزانہ کی غذا میں استعمال کرنے پر زور دیتے ہیں، وہ میوہ جات کون سے ہیں، آئیے جانتے ہیں۔

کاجو

کاجو مہنگا تو ہے مگر غذائیت سے بھرپور میوہ ہے۔ بھارتی یونیورسٹی میں کی گئی تحقیق کے مطابق کاجو میں میگنیشیم اور پوٹاشیم کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے، جو انسانی جسم کے لیے بہت ضروری ہوتے ہیں۔ یہ وٹامن Eاور وٹامنB6کا بہترین ذریعہ، اس کے علواہ کولیسٹرول فری اور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہے، جس کے باعث یہ انسان کو دل کو بیماریوں سے دور رکھتا ہے۔

کاجو کینسر سے بچاؤ، صحت مند قلب، مضبوط ہڈیوں اور خوشگوار نیندکے لیے ضروری ہے۔ اس کا استعمال بلڈ پریشر کا خطرہ کم کرتا اور ذیابطیس کے علاج میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔ کاجو کو مختلف سوئیٹ ڈشز اور مشروبات میں شامل کرکے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کا استعمال اگر نہارمنہ شہد کے ساتھ کیا جائے تو نسیان میں افاقہ ہوتا ہے۔

بادام

بادام اکثریت کی پسند ہوتے ہیں، یہ ایک ایسا غذائیت سے بھرپور میوہ ہے، جسے تمام میوہ جات کے بادشاہ ہونے کی حیثیت حاصل ہے۔ بادام اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور میوہ ہے، جس میں چینی کی مقدار نہ ہونے کے برابر ہے۔ بادام کے مغز میں32سے 40 فیصد تک روغنی اجزا کے علاوہ غذائی پروٹین، آئرن، فاسفورس اور کیلشیم کی وافرمقدار موجود ہوتی ہے۔ قدرت نے بادام میں وٹامن A، Bاور Eکی خصوصیات فراخدلی سے مہیا کی ہیں، ایک سو گرام بادام کی غذائی صلاحیت 665 کیلوریز ہے۔ 

یہ غذائی اجزا جسم کو صحت مند اور شخصیت کو خوبصورت بناتے ہیں۔ بادام بیماریوں سے لڑنے کی طاقت پیدا کرنے کے علاوہ جِلد کو خوبصورت، ہڈیوں کو مضبوط، نظر کی کمزوری اور نزلے زکام کی شکایت دور کرتے ہیں۔

آسٹریلیا کے ماہرین صحت نے کہاہے کہ روزانہ بادام اور اخروٹ کا استعمال ذیابطیس کے خطرے کو کم کرتا ہے۔ ماہرین بچوں کے لیے نہار منہ 7جبکہ بڑوں کےلیے4بادام کھانے کا مشورہ دیتے ہیں۔ ایک تحقیق کے مطابق کڑوا بادام استعمال نہ کیا جائے کیونکہ یہ آنکھ کی بیماری کا سبب بنتا ہے۔

کشمش

انگوروں کے خشک پھل کو کشمش کہا جاتاہے۔ یہ آئرن ،فائبر ،پوٹاشیم اور میگنیشیم سے بھرپور اینٹی آکسیڈینٹ میوہ ہے، جس کا روزانہ استعمال صحت کے لیے بہترین ہے۔ ماہرین روزانہ5کشمش کھانے کا مشورہ دیتے ہیں۔ 

ان کے مطابق یہ اینٹی ایجنگ ہونے کے سبب جھائیوں سے حفاظت، دوران خون میں بہتری لانے کے ساتھ دانتوں اور مسوڑھوں کی صحت کے لیے بہترین ہے۔ یہ میوہ کاربوہائیڈریٹ ہونے کے سبب جسمانی توانائی بڑھاتا اور بے خوابی سے نجات دلاتا ہے جبکہ بلڈپریشر کنٹرول کرنے میں بھی معاون ومددگار ثابت ہوتا ہے۔

اخروٹ

کیا آپ بھی بڑھتے کولیسٹرول سے پریشان ہیں؟ اگر ایسا ہے تو اخروٹ کا استعمال شرو ع کردیں۔ ماہرین کی رائے کے مطابق اخروٹ میں موجود پروٹین، وٹامنز، منرلزاور فیٹس جسم میں کولیسٹرول لیول کو کم رکھنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ 

یہی نہیں، قدرت کا عطاکردہ یہ خشک میوہ اومیگا 3فیٹی ایسڈ، اینٹی آکسیڈنٹس اور فائبر سے بھی بھرپور ہوتا ہے، جس کے سبب یہ دماغی افعال کی بہتری، کینسر اور معدے کے امراض میں معاون ہوتا ہے۔ اخروٹ پر تحقیق کرنے والے محققین کا کہنا ہے کہ روزانہ مٹھی بھر اخروٹ کھانا امراض قلب اور آنتوں کے سرطان سے محفوظ رہنے میں مدد گار ثابت ہو سکتا ہے۔

پستہ

پستے کا استعمال بھی آپ کو صحت مند اور تندرست وتوانا رکھنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ پستہ اومیگا 3فیٹی ایسڈ، کاپر، آئرن، میگنیشیم، زنک اور سیلنیم رکھنے کے باعث بلڈپریشر کنٹرول کرنے اور دل و دماغ کے لیے مفید ہے، یہ حافظہ بڑھاتا اور جسم کو تندرست وتوانا رکھتا ہے۔ پورے دن میں مٹھی بھر پستہ کھانے سے اینٹی آکسیڈنٹس، منرلز، وٹامنز اور پروٹین کی مطلوبہ مقدار حاصل ہوجاتی ہے۔

انجیر

انجیر کمزور اور دبلے لوگوں کے لیے قدرت کی ایک نعمت ہے۔ یہ جسم کوپر کشش اور چہرے کو سرخ و سفید بناتی ہے۔انجیر کے اندر پروٹین، معدنی اجزاء، شکر، کیلشیم اور فاسفورس پائے جاتے ہیں۔ انجیر چاہے خشک ہو یا پھر تر، دونوں میں وٹامن اے اور سی کثیر مقدار میں ہوتے ہیں جبکہ وٹامن بی اور ڈی بھی قلیل مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ 

ان اجزاء کے پیش نظر انجیر ایک انتہائی مفید غذائی دوا کی حیثیت اختیار کر جاتی ہے۔ اس لیے عام کمزوری اور بخار میں بھی اس کا استعمال اچھے نتائج دیتا ہے۔ انجیر ہاضمہ بہتر بناتی جبکہ گردہ اور مثانہ سے پتھری کو تحلیل کرکے نکال دیتی ہے۔ 

انجیر دانتوں کے لیے بھی بہترین ہے اور انہیں مضبوطی فراہم کرتی ہے۔ کم وزن والوں اور دماغی کام کرنے والوں کے لیے انجیر بہترین تحفہ ہے۔ کھانسی، دمہ اور بلغم کے لیے انجیر انتہائی مفید ہے۔

کھجور

کھجور بھی انسانی جسم کے لیے بہترین ہے۔ اس میں فائبر، پوٹاشیم، کاپر، مینگنیز، میگنیشیم اور وٹامن بی ^6جیسے اجزاشامل ہوتے ہیں جو کہ متعدد طبی فوائد کا باعث بنتے ہیں۔ یہ ہڈیوں کی مضبوطی، نظام ہاضمہ کی بہتری اور فالج سے بچاؤ کے لیے بھی بہترین ہے۔ ماہرین کے مطابق روزانہ میوہ جات کی 20 گرام یا مٹھی بھر مقدار لی جاسکتی ہے۔

صحت سے مزید