• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خضدار واقعے کی چنگاری کو آگ بننے سے روکا جائے، امان اللہ کنرانی

کوئٹہ (اسٹاف رپورٹر)سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر امان اللہ کنرانی نے خضدار واقعے پر گہری تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہاہےکہ اس واقعے کو معمولی نہ سمجھا جائے،محمد بن قاسم بھی ایک عورت ہی پکار پر سندھ آئے تھے دو ہزار چھ سے بلوچستان میں جو آگ لگی اس کا محرک بھی ایک خاتون کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کی چنگاری تھی بلوچ اور پشتون معاشرے میں عورت کا بہت بڑا مقام ہے،خضدار واقعہ چنگاری تھی اسے آگ میں بدلنے سے روکا جائے اور بازیا ب بچی کی زندگی کوا غواءکاروں اور اس کے اہلخانہ کی جانب سے کسی قسم کا کوئی خطرہ نہ ہو اس بات کو یقینی بنایا جائے ۔ اپنے ایک بیان میں امان اللہ کنرانی نے کہاہےکہ بلوچ اور پشتون معاشرے میں خواتین کی حرمت کا بہت خیال رکھا جاتا ہے یہی وجہ ہے کہ دو ہزارچھ سے بلوچستان میں جو آگ لگی ہے اس کی چنگاری ایک خاتون ہی کے واقعے سے بھڑکی تھی نواب اکبرخان بگٹی شہید دو ہزار چار یا پانچ سے نہیں بلکہ شروع دن سے بلوچ اور بلوچستان کے حقوق کے تحفظ ، ساحل ، وسائل اور صوبائی خودمختاری کے حوالے سے واضح سوچ رکھتے تھے انہوں نے ایک خاتون کے ساتھ پیش آنے والے واقعے پر اسی لئے سخت رد عمل دیا کہ بلوچ معاشرے میں عورت کا خصوصی مقام ہے نواب اکبرخان بگٹی نے واضح کیا کہ ان کی لڑائی فورسز سے نہیں بلکہ وہ ایک خاتون کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کے خلاف پرامن احتجاج کررہے ہیں اس پرامن احتجاج پر فائرنگ ہوئی لوگ شہید ہوگئے اور اس کے نتیجے میں آگ بھڑک اٹھی خضدار واقعہ بھی ایک چنگاری ہے ارباب اختیار ، بڑے بزرگ اور علمائے کرام اس چنگاری کو آگ نہ بننے دیں ۔ انہوںنے کہا کہ خضدار واقعہ بلوچ معاشرے کے لئے انتہائی خطرناک ہے اب اگرچہ بچی بازیاب ہوگئی ہے تو متاثرہ بچی کی زندگی کا تحفظ کیا جائے اوراس بات کو یقینی بنایاجائے کہ اس کی زندگی کو اغواءکاروں یا اس کے اپنے اہلخانہ کے ہاتھو ں کسی قسم کا خطرہ پیش نہ ہو کیونکہ جو واقعہ رونما ہوا اس میں اس کا کوئی قصور نہیں اس پر جبر ہوا ہے اور اس جبر کی سزا متاثرہ بچی کو کسی صورت نہیں ملنی چاہئے ۔
کوئٹہ سے مزید