• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلوچستان ریونیو اتھارٹی کا غیررجسٹرڈ اور ٹیکس نادہندگان کیخلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)بلوچستان کی قومی شاہراہوں میں ٹریفک حادثات میں تیزی سے اضافہ ،پاکستان میں سالانہ 30ہزار 5سو 82 اور بلوچستان میں9ہزار افراد سڑک حادثات میں لقمہ اجل بن رہے ہیں جن کی یومیہ اوسط 24بنتی ہیں یعنی ہم ہر گھنٹے میں سڑک حادثات کے نتیجے میں ایک قیمتی جان کھو رہے ہیں ، روڈ سیفٹی اور آگاہی کے ذریعے سڑک حادثات میں ہونے والی جانی نقصان کو 50سے 70فیصد تک کم کیا جاسکتا ہے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی ایک رپورٹ کے مطابق ہر سال دنیا بھر میں 13.5لاکھ لوگ سڑک حادثات کے نتیجے میں جان کی بازی ہار جاتے ہی بلکہ 20سے 50لاکھ لوگ زخمی بھی ہوجاتے ہیں ۔ اگر اس کی شرح گھنٹوں کے اعتبار سے نکالا جائے تو ہر 16سیکنڈ میں ایک شخص لقمہ اجل بن جاتا ہے یا پھر زخمی ہوجاتا ہے پاکستان میں سالانہ 30ہزار 5سو 82افراد سڑک حادثات کے نتیجے میں لقمہ اجل بن جاتے ہیں جبکہ بلوچستان میں سڑک حادثات کے نتیجے میں لقمہ اجل بننے والے افراد کی تعداد 9ہزار سے زائد ہے جبکہ 27سے 30ہزار افراد سڑک حادثات کے نتیجے میں زخمی ہو کر پوری زندگی کے لئے معذور بن جاتے ہیں رپورٹ کے مطابق ملکی سطح پر سڑک حادثات کے نتیجے میں اموات کی شرح ہر دن 24ہے یعنی ہر گھنٹے میں ایک قیمتی انسانی زندگی سڑک حادثے کی نظر ہورہی ہے جبکہ گاڑیوں کی بھرمار شاہراہوں اور سڑکوں کی خستہ حالی ، غیر محتاط ڈرائیورنگ اور روڈ سیفٹی آویرنس نہ ہونا ان حادثات کا سبب ہے تاہم موٹروے پولیس کی کوشش ہے کہ اس سلسلے میں لوگوں کوآگاہی دی جاسکے روڈ سیفٹی آویرنس سے سڑک حادثات کی شرح میں 50سے 70فیصد تک کمی کی جاسکتی ہے۔
کوئٹہ سے مزید