کراچی ( سید محمد عسکری) کراچی کے میڈیکل کالجوں میں اندرون سندھ اور پنجاب اور وفاق کے 100 سے زائد ایسے امیدواروں کے داخلے لینے کا انکشاف ہوا ہے جو دوہرے ڈومیسائل کے حامل ہیں ایسے امیدواروں کی اکثریت نے گزشتہ سال کسی اور ضلع کی بنیاد پر اندرون سندھ میڈیکل کالجوں میں ایم بی بی ایس میں داخلہ لینے کی کوشش کی تاہم اندرون سندھ داخلوں کی زیادہ نمبروں پر بند ہونے کے باعث وہ گزشتہ برس داخلہ لینے سے محروم رہے لیکن اس برس وہ کراچی کا ڈومسائل بنا کر کراچی میں داخلہ لینے میں کامیاب ہو گئے۔ ان میں سے اکثریت کا ڈومیسائل مبینہ دور پر کراچی کے ضلع شرقی سے بنوائے گئے ہیں جب کہ ان امیدواروں کا انٹر اور میٹرک بھی کراچی سے باہر کا تھا۔ سندھ میں مرکزی سطح پر میرٹ لسٹ جاری کرنے والی یونیورسٹی لیاقت میڈیکل یونیورسٹی کے ایک اہم زمہ دار نے تصدیق کی کہ ہم نے کچھ ایسے امیدواروں کے داخلے پکڑے ہیں جن کے پاس پنجاب کے ڈومیسائل تھے اور وہ سندھ کے ڈومیسائل بنانے میں بھی کامیاب ہو گئے جس کے بعد انھیں کراچی اور اندرون سندھ کی میڈیکل کی جامعات میں داخلہ مل گیا اور اصل حق دار محروم رہ گئے تاہم شک پر جب ان کے شناختی کارڈ کے نمبر جانچ کی تو پنجاب کا ڈومیسائل سسٹم آن لائن ہونے کی وجہ سے یہ پتہ چل گیا کہ ان کے پاس تو پہلے پنجاب کا ڈومیسائل ہے پھر بعد میں انھوں نے سندھ کا بنایا ۔ انھوں نے بتایا کہ سندھ میں ڈومسائل سسٹم آن لائن نہیں ہے جس کی وجہ دہرے ڈومیسائل کو پکڑنا مشکل ہے تاہم ہمیں کراچی سے یہ شکایتیں موصول ہوئی ہیں کہ بعض امیدواروں کے پاس پچھلے سال اندرون سندھ کے اضلاع کے ڈومیسال تھے اور ان کا میٹرک اور انٹر بھی کراچی سے باہر کا تھا مگر اس سال انھوں نے کراچی کے ڈومیسائل بنا کر داخلہ لے لیا۔ یاد رہے کہ سندھ میں باعث سندھ حکومت کی ڈومسائل پالیسی کی وجہ سے کراچی کے تعلیمی اداروں سے انٹر میٹرک اور او اور اے لیول کرنے والے امیدواروں کی نمایاں اکثریت میڈیکل کالجوں میں داخلہ لینے سے محروم ہو گئی اور ان کی جگہ تینوں صوبوں، وفاق اور اندرون سندھ کے طلبہ کراچی کے میڈیکل کالجوں میں داخلہ لینے پر کامیاب ہو گئے ہیں۔ کراچی میں ٹاپ نمبر پر آنے والی امیدوار جس کا ڈائو میڈیکل یونیورسٹی میں داخلہ ہوا اس نے اپنا میٹرک اور انٹر اسلام آباد بورڈ سے کیا ہے جب کہ اس کا عارضی اور مستقل پتہ راولپنڈی کا تھا اس نے ڈومسائل کراچی کا لگایا تھا۔