• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کسی کے گھر گھسنا بھی جرم، 9 مئی کو کورکمانڈر ہاؤس میں توڑ پھوڑ کی گئی، سپریم کورٹ

اسلام آباد(ایجنسیاں)سپریم کورٹ کے آئینی بنچ نے منگل کو بھی فوجی عدالتوں میں شہریوں کے ٹرائل سے متعلق درخواستوں کی سماعت جاری رکھی اور مزید سماعت آج تک ملتوی کر دی ۔دوران سماعت جسٹس حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیئے کہ9مئی کو کورکمانڈرہاؤس میں گھس کر توڑ پھوڑ کی گئی‘ جلاؤ گھیراؤاورتوڑپھوڑکرنا اب کلچربن چکا‘دنیا نے بنگلہ دیش اور شام میں ایسے مناظر دیکھے۔جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیئے کہ کسی عام شہری کے گھر گھسنا بھی جرم ہے‘ جسٹس نعیم اختر افغان نے ریمارکس دیئے کہ وہ کام جو پارلیمنٹ کے کرنے کا ہے وہ سپریم کورٹ سے کیوں کرانا چاہتے ہیں۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے سات رکنی آئینی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیئے کہ سروس کے معاملات کی سماعت ابتدائی طور پر محکمانہ سطح پر کی جاتی ہے۔جسٹس حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیئے کہ احتجاج میں سرکاری املاک کو نقصان پہنچانا وطیرہ بن گیا ہے۔
اہم خبریں سے مزید