کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان کے کپتان محمد رضوان نے کہا کہ پچ آسان نہیں تھا لیکن کریڈٹ نیوزی لینڈ کو جاتا تھا انہوں نے پاور پلے میں تین وکٹیں لے کر ہم پر پریشر ڈالا۔ ہم نے280رنز کا ہدف رکھا تھا، میری وکٹ اہم تھی۔ فیلڈنگ میں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔ ابرار کی فیلڈنگ کی تعریف کرنی چاہیے۔ چیمپئنز ٹرافی کی تیاری کی ہے۔ جو غلطیاں تھیں اس کا پتہ چل گیا اور تیاری اچھی کریں۔ فاتح کپتان مچل سینٹنر نے کہا کہ ہم نے تمام باکس ٹک کئے، مختلف کھلاڑیوں کو آزمایا تاکہ چیمپئنز ٹرافی میں ٹیم تیار ہو۔ اوپر سے وکٹ لے کر پاکستان کو دبائو میں رکھا۔ پلیئر آف دی فائنل فاسٹ بولر ول او رورکے نے کہا کہ میں نے پیس کے ساتھ گیند سوئنگ کرائی۔ فائنل میں ایسی کارکردگی دکھانا چاہتےتھے جس سے حریف ٹیم دبائو میں آئے۔ سلمان آغا کو پلیئر آف دی سیریز کا ایوارڈ ملا۔ انہوں نے کہا کہ میں اپنی کارکردگی سے خوش ہوں اور اب توجہ چیمپئنز ٹرافی پر ہے۔ مجھے بیٹنگ پسند ہے اور میں اپنی کارکردگی سے خوش ہوں۔ پچ چیلنجنگ تھی، ہم نے تیس چالیس رنز کم بنائے۔