• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعلیٰ کے پی کی زیر صدارت اے پی سی، افغانستان سے مذاکرات شروع کرنیکا مطالبہ

پشاور(نیوزایجنسی)وزیراعلیٰ کے پی کی زیر صدارت اے پی سی، افغانستان سے مذاکرات شروع کرنے کا مطالبہ، اجلاس کے شرکاء نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان میں امن، افغانستان میں امن کیساتھ مشروط ہے اس لیے دہشتگردی کے مسئلے سے نمٹنے کیلئے افغانستان کے ساتھ حکومتی سطح پر مذاکرات جلد شروع کئے جائیں۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی میزبانی میں ہفتہ کے روز " دہشتگردی کے خلاف قوم کا اتحاد" کے عنوان سے سیاسی و مذہبی جماعتوں کی دوسری مشاورتی نشست وزیر اعلیٰ ہاوس پشاور میں منعقد ہوئی جس میں ملک بھر سے مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں اور مکاتب فکر کے زعماء شریک ہوئے۔ یہ مشاورتی اجلاس بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی ہدایت پر منعقد کیا گیا جس کا مقصد دہشتگردی کے خلاف قومی اتحاد کی راہ ہموار کرنا، قومی مسائل کے پائیدار حل اور امن کے قیام کیلئے مشاورت کرنا ہے۔ اجلاس میں طے پایا کہ ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے سیاسی اور مذہبی جماعتیں ملکر کام کریں گی،قیام امن سب سے اہم ہے، اور وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ شرکاء نے کہا کہ ضلع کرم کا مسئلہ اگرچہ علاقائی ہے، لیکن یہ ایک قومی مسئلہ بن سکتا ہے اس لیے اس مسئلے کے پائیدار حل کے لیے سنجیدہ اقدامات کی ضرورت ہے۔ شرکاء نے کہا کہ کرم کے مسئلے کے حوالے سے صوبائی حکومت بالخصوص وزیر اعلیٰ کا کردار قابل تحسین ہے۔ شرکاء نے مطالبہ کیا کہ حکومت آئین کی حکمرانی اور قانون کی بالادستی کو یقینی بنائے اور ملک میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا سد باب کیا جائے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ملک میں امن، خوشحالی اور معاشی ترقی کیلئے قومی مفاہمت اور سیاسی استحکام کی اشد ضرورت ہے اس لیے اس ایجنڈے پر تمام سیاسی جماعتوں کو اکٹھا کیا جائے اور اس مقصد کے لیے کمیٹی تشکیل دی جائے جو تمام سیاسی جماعتوں سے روابط قائم کرے۔ شرکاء نے کہا کہ اہم قومی امور پر مشاورتی اجلاس کے انعقاد پر وزیر اعلیٰ اور مشیر اطلاعات کی کاوشیں قابل تحسین ہیں۔ مشاورتی اجلاس ملک میں پائیدار امن، دہشتگردی کے خاتمے اور قومی مفاہمت کے فروغ کے لیے مظبوط بنیاد فراہم کریں گے۔اس قسم کی سرگرمیاں پورے ملک میں اضلاع کی سطح پر منعقد کرنے کی ضرورت ہے۔ ملی یکجہتی کونسل اور متحدہ علماء بورڈ اس کاوش میں صوبائی حکومت کو ہر ممکن تعاون فراہم کریں گے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دہشتگردی کے خلاف اور امن کے قیام کے لیے علماء کرام جمعہ کے خطبات میں عوام کی رہنمائی کریں گے اور پورے ملک میں امن کے پیغام کو لیکر آگے بڑھیں گے۔
ملک بھر سے سے مزید