• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ، بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کیلئے ایکشن پلان تیار

اسلام آباد( رانا غلا م قادر) پاکستان میں اقلیتوں کے حقوق کےتحفظ اوربین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کیلئے بنائی گئی بین المذاہب ہم آہنگی پالیسی کے اہم نکات سامنے آ گئے ہیں جس کے تحت ایکشن پلان تیار کیا گیا ہے۔ پالیسی کا مقصد اقلیتوں کے حقوق اور مذہبی آ زادی کے بارے میں شعور اجاگر کرنا ہے۔

اس کا مقصد یہ ہے کہ بین المذاہب ڈائیلاگ اور کانفرنسوں کے ذ ریعے برداشت کو فروغ دیا جا ئے۔انتظامی اور قانونی اقدامات کے ذریعے اقلیتوں کو قومی دھارے میں لایا جائے۔

میڈیا میں آگہی مہم کے ذریعے اقلیتوں کے خلاف منفی پراپیگنڈہ کا توڑ کیا جا ئے گا۔ اس پالیسی کی منظوری وفاقی کا بینہ نے رواں ہفتے دی تھی۔ وزارت مذہبی امور وبین المذ اہب ہم آہنگی کے ذرائع نے بتایا کہ بین المذاہب ہم آہنگی پالیسی کا با قاعدہ عمل درآ مد پلان تیار کیا گیا ہے۔

پالیسی کے تحت قومی کمیشن برائے اقلیتیں قومی اور صو بائی قوانین اور پالیسیوں کو ریویو ( از سر نو جائزہ ) کرے گا۔ کمیشن ہم آہنگی کے منصوبے تیار کرے گا۔ 

ضلعی سطح پرکمپلینٹ سیل قائم کئے جائیں گے۔ اقلیتوں کے خلاف تشددکا ڈیٹا بیس بنایا جا ئے گا۔ ٹال فری نمبر دیا جا ئے گا۔ایس ایم ایس الرٹ اور ویب ایو یلو ایشن سیل بنایا جا ئے گا۔

کمیشن (NCM)اقلیتوں کو تشدد سےبچانے کیلئے وزارتوں اور صو بائی حکومتوں کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔ اقلیتوں کو سکالر شپس ‘ مالی امداد‘ پانچ فی صد ملازمت کا کوٹہ دیا جا ئے گا۔ سلیبس میں بین المذاہب ہم آ ہنگی کے اسباق شامل کئے جا ئیں گے۔ نفرت انگیز تقاریر کو روکنے کیلئے علماء ومشائخ کی مدد لی جا ئے گی۔

بین لمذاہب مفاہمت کے فروغ کیلئے مذہبی فیسٹول‘ کانفرنس اور سیمینار منعقد کرائے جا ئیں گے۔ بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کیلئےمیڈیا مہم چلائی جا ئیں گی۔ مذہبی برداشت کی حکمت عملی کیلئے الگ عمل درآ مد پلان تیار کیا گیا ہے۔

اہم خبریں سے مزید