• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکا، جنوبی ایشیا کیلئے بھارتی نژاد پال کپور معاون وزیر خارجہ مقرر

کراچی (رفیق مانگٹ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارتی نژاد امریکی، پال کپور کو جنوبی ایشیائی امور کے لیے معاون وزیر خارجہ کے لیے نامزد کیا ہے۔کپور امریکا بھارت اسٹرٹیجک تعلقات کے مضبوط حامی، اسلام آباد کیلئے سخت پالیسی اپنا سکتے ہیں۔ کپور کے علمی کام میں پاکستانی ریاست پر سخت تنقید کی گئی ہے۔ 

بھارتی میڈیا کے مطابق پاکستان کے ساتھ توازن برقرار رکھنے کی امریکی حکمت عملی ترک کرنے کا امکان ہے۔ 

امریکی انتظامیہ میں تبدیلی کے بعد ڈونلڈ لو کو عہدہ چھوڑنے کے لیے کہا گیا تھا، اور اب ان کی جگہ کپور لیں گے، تاہم اس کے لیے سینیٹ کی حتمی منظوری درکار ہے۔ جب تک یہ عمل مکمل نہیں ہوتا، ایرک مائر خطے کے لیے سینئر بیورو عہدیدار کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ 

مائر اس سے قبل اوسلو میں امریکی ناظم الامور کے طور پر تعینات رہ چکے ہیں. اگر سینیٹ سے منظوری مل گئی تو کپور کی تقرری جنوبی ایشیا کے لیے امریکی پالیسی میں نمایاں تبدیلی کا باعث بن سکتی ہے۔ 

خاص طور پر بھارت کے ساتھ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے اور پاکستان کے حوالے سے محتاط رویہ اپنانے کی حکمت عملی اختیار کی جا سکتی ہے۔انڈین میڈیا کے مطابق کپور کو امریکا اور بھارت کے درمیان اسٹریٹجک تعلقات کو مزید گہرا کرنے کے ایک مضبوط حامی کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔

 البانی یونیورسٹی میں پولیٹیکل سائنس کے ایسوسی ایٹ پروفیسر کرسٹوفر کلیری کے مطابق، کپور بھارت کو امریکا کا ایک اعلیٰ درجے کا اسٹریٹجک پارٹنر سمجھتے ہیں۔ 

کلیری نے ایک پوسٹ میں لکھا، "کپور بھارت میں انسانی حقوق کے معاملات پر واشنگٹن کی توجہ پر شکوک و شبہات رکھتے ہیں اور ایسی بحثوں کو غیر مفید سمجھتے ہیں۔پاکستان کے حوالے سے ان کا مؤقف زیادہ سخت ہے۔ کلیری کا کہنا ہے کہ کپور کے علمی کام میں پاکستانی ریاست پر سخت تنقید کی گئی ہے۔

 اس کا مطلب یہ ہو سکتا ہے کہ کپور کے تحت امریکا اسلام آباد کے لیے سخت پالیسی اپنا سکتا ہے، جو کہ ان سے پہلے عہدے پر رہنے والے حکام کی پالیسیوں سے مختلف ہوگا، جنہوں نے بھارت اور پاکستان کے ساتھ تعلقات میں توازن قائم رکھنے کی کوشش کی تھی۔

پال کپور ایک معروف محقق اور استاد ہیں ، وہ جنوبی ایشیا کے امور، خاص طور پر بھارت-پاکستان تعلقات اور جوہری پالیسیوں پر اپنے کام کے لیے جانے جاتے ہیں۔

 پال کپور کی نامزدگی نے پاکستان میں خاصی بحث چھیڑ دی ہے۔ ان کی پالیسیوں اور نظریات کو دیکھتے ہوئے، ماہرین کا خیال ہے کہ یہ اقدام پاکستان کے لیے مشکلات پیدا کر سکتا ہے، خاص طور پر امریکی پالیسیوں میں بھارت کے حق میں جھکاؤ کو مزید تقویت مل سکتی ہے۔

 بھارت میں یہ نامزدگی ایک خوش آئند خبر کے طور پر دیکھی جا رہی ہے۔ کپور کی پالیسیوں کو بھارت کے حق میں سمجھا جاتا ہے۔ انہیں بھارت کے ساتھ امریکا کے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے ایک اہم کردار ادا کرنے کی امید کی جا رہی ہے۔

اہم خبریں سے مزید