بھارتی میوزک کمپوزر وشال ددلانی کی جانب سے اتر پردیش کے وزیرِ اعلیٰ یوگی ادتیہ ناتھ کو گنگا، جمنا اور سرسوتی دریا کا پانی پینے کا چیلنج دے دیا گیا۔
یاد رہے کہ بھارتی محکمے نیشنل گرین ٹریبونل (این جی ٹی) کی جانب سے 17 فروری کو ایک رپورٹ جاری کی گئی تھی۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ مہا کمبھ کے متعدد مقامات کے قریب پانی میں فیکل بیکٹیریا اور کولیفارم بیکٹیریا (انسانی اور جانوروں کا فضلہ) بڑی مقدار میں ہونے کے شواہد ملے ہیں۔
اس رپورٹ نے بھارت بھر میں ہلچل مچا دی تھی۔
رپورٹ نے کمبھ میلے کے دوران گنگا میں نہانے والے عقیدت مندوں کی صحت سے متعلق خدشات کو جنم دیا تھا۔
رپورٹ پر ردِ عمل دیتے ہوئے یوگی آدتیہ ناتھ نے اس رپورٹ کو مسترد کر دیا تھا۔
گزشتہ روز اپنے ایک بیان میں یوگی ادتیہ ناتھ نے کہا تھا کہ دریائے گنگا، جمنا اور قدیم سرسوتی کے سنگم کا پانی ’پینے کے قابل ہے۔‘
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق یوگی آدتیہ کے اس بیان پر ددلانی کی جانب سے ردِ عمل سامنے آیا ہے۔
وشال ددلانی نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ انسٹاگرام کی اسٹوری پر یوگی ادتیہ کو چیلنج کرتے ہوئے لکھا ہے کہ آپ پریشان نہ ہوں، ہمیں آپ پر یقین ہے، آپ سے درخواست ہے کہ آگے بڑھیں اور آن کیمرا گنگا کا پانی پی کر دکھائیں۔
وشال ددلانی کے اس چیلنج نے بھارتی سوشل میڈیا پر گرما گرم بحث چھیڑ دی ہے۔
وشال ددلانی نے مہا کمبھ میلے کی ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے بھی یوگی ادتیہ پر تنقید کی ہے۔
واضح رہے کہ 13 جنوری 2025ء سے شروع ہونے والا بھارت کا سب سے بڑا مذہبی میلہ، مہا کمبھ ایک ہندو تہوار ہے جو ہر 12 سال بعد منعقد کیا جاتا ہے۔
جاری مہا کمبھ میلہ 26 فروری 2025ء کو اختتام پزیر ہو گا۔
یہ میلہ دریائے گنگا، جمنا اور قدیم سرسوتی کے سنگم پر واقع بھارتی شہر الہٰ آباد میں منعقد کیا جاتا ہے۔
ہندو عقیدے کے مطابق ہندو گنگا جمنا سرسوتی دریاؤں کے سنگم پر ڈبکی لگا کر اپنے گناہ دھوتے ہیں اور جنت کا راستہ حاصل کرتے ہیں۔
میلے میں تقریباً 40 کروڑ افراد کی شرکت کی امید کی جا رہی ہے، اسے دنیا کے بڑے مذہبی اجتماعات میں سے ایک مانا جاتا ہے۔