• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فوری انصاف کیلئے اہم قدم، مقدمات کی تفویض اور انتظامی نظام کا افتتاح، بدعنوانی کی نذر ہونے والا پیسہ قومی خزانے میں واپس آئے گا، وزیراعظم

اسلام آباد(نمائندہ جنگ) وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے انصاف کی فوری فراہمی کیلئے اہم اقدام کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقدمات کی تفویض اور انتظام کا جدید نظام وقت کا تقاضا ہے، وزیر اعظم نے اسلام آباد میں کیس اسائمنٹ اینڈ مینجمنٹ سسٹم کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی، وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کھربوں روپے کے مقدمات ٹریبونلز، ہائیکورٹس اور سپریم کورٹ میں زیر التواء ہیں،بدعنوان عناصر سے ایک ایک پائی وصول کرکے عوامی فلاح پر خرچ کرینگے ، ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم سے بدعنوانی کی نذر ہونے والا پیسہ دوبارہ قومی خزانے میں واپس آئیگا، ٹیکس نیٹ میں موجود رٹیلرز پر ٹیکسوں کا مزید بوجھ نہیں ڈالا جائے گا، وزیراعظم نے مسائل کے حل کیلئے کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی، وزیراعظم نے ریٹیل بزنس کونسل کے وفد سے گفتگو کرتے کہا کہ استعمال شدہ اشیا کی آڑ میں ہونے والی اسمگلنگ کے سدباب کیلئے بھی اقدامات کر رہے، انہوں نے جعلی ادویات کیخلاف صوبائی حکومتوں کے تعاون و مشاورت سے آپریشن کرنے کی بھی ہدایت کی۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف نے مقدمات کی تفویض اور انتظامی نظام کے اجراء کا افتتاح کر تے ہوئےکہا ہے کہ نیا نظام شفافیت، بروقت اور فوری انصاف کی فراہمی میں اہم کردار ادا کریگا۔ وہ جمعہ کو مقدمات کی تفویض اور انتظامی نظام کے اجراء کی افتتاحی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ مقدمات کی تفویض و انتظامی نظام کے اجراء پر وزیر قانون اور انکی ٹیم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، اس اہم نظام کے اجراء کیلئے تعاون کرنے پر کینیڈا اور یو این او ڈی سی کے ممنون ہیں، فوری اور تیزی سے انصاف کی فراہمی کیلئے یہ نظام ضروری تھا۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم متعارف کرایا گیا ہے، جدید ٹیکنالوجی سے لیس نظام مقدمات کے ٹریک اینڈ ٹریس میں معاون ثابت ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی نہ ہونے اور بدعنوانی کی وجہ سے کھربوں روپے خزانے میں جمع ہونے کی بجائے عشروں سے تاخیر کا شکار تھے، میں اس معاملہ کی خود نگرانی کر رہا ہوں، گذشتہ 11 ماہ میں خامیوں کو دور کرنے پر پوری توجہ دی ہے اور اس حوالہ سے باقاعدگی سے جائزہ اجلاس ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس ہر شعبہ میں بہترین صلاحیتوں کے حامل افراد موجود ہیں، کئی دہائیوں سے ہمارا نظام انحطاط کا شکار رہا، ہمیں محنت اور تندہی سے کام کرنے کی ضرورت ہے، گزرے وقت پر افسوس کرنے کی بجائے اس سے سیکھتے ہوئے آگے بڑھنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ روز سندھ ہائی کورٹ نے ایک دن میں 24 ارب روپےکے کیس کا میرٹ پر فیصلہ کیا ہے اور یہ رقم اب قومی خزانہ میں جمع ہو گی، وقت آ گیا ہے کہ ایسی مزید رقوم کو قومی خزانہ میں واپس لایا جائے۔ یو این او ڈی سی کے کنٹری ڈائریکٹر ٹرولس ویسٹر نے کہا کہ پاکستان جدیدیت کے راستے پر گامزن ہے، نئے نظام سے فوری انصاف کی فراہمی ممکن ہو سکے گی۔ کینیڈا کی ہائی کمشنر لیسلی سکینن نے کہا کہ پاکستان کے نظام انصاف میں اس نئے سسٹم سے بہتری آئیگی، کینیڈا اس حوالہ سے مکمل معاونت کرے گا۔ وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ پاکستان ای گورننس کے فروغ کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں، وزارت قانون و انصاف مقدمات کی تفویض کے حوالہ سے بہت اقدامات کر رہی ہے کیونکہ انصاف میں تاخیر انصاف سے انکار کے مترادف ہے، ہمیں یہ کوشش کرنی چاہئے کہ سرکاری معاملات عدالتوں میں نہ جائیں لیکن اگر عدالتوں میں یہ معاملات چلے جاتے ہیں تو موثر طریقہ سے ان کی پیروی ہونی چاہئے۔ دریں اثناء وزیراعظم شہباز شریف نے ریٹیلرز کے مسائل کے حل کیلئے کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کردی ۔ انہوں نے یہ ہدایت گزشتہ روز پاکستان ریٹیل بزنس کونسل کے چیئرمین زیاد بشیر کی قیادت میں وفد سے اسلام آباد میں ملاقات کے دوران دی۔وزیرِ اعظم نے ریٹیلرز کے وفد کا خیرمقدم کیا اور انکے مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی ۔وزیر اعظم نے کہا کہ ایسے ریٹیلرز جو ٹیکس نیٹ میں موجود ہیں ان پر ٹیکس کا مزید بوجھ نہیں ڈالا جائیگا۔ایسے تمام ریٹیلرز جو ٹیکس نہیں دیتے انکو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کر رہے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ استعمال شدہ اشیاء کی آڑ میں ہونے والی اسمگلنگ کے سد باب کیلئے بھی اقدامات تیز کر رہے ہیں۔مقامی صنعت کو جدت کو اپناتے ہوئے اپنی اشیاء کی برآمدات کیلئے جدید ٹیکنالوجی اپنانی چاہئے تاکہ وہ بین الاقوامی مارکیٹ کا مقابلہ کر سکیں۔ایف بی آر کی دیگر اصلاحات کے ساتھ ساتھ حکومت معیشت کو کیش لیس بنانے کیلئے اقدامات کر رہی ہے۔ وفد نے کہا کہ ملکی معیشت کے استحکام کیلئے وزیرِ اعظم اور انکی ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

اہم خبریں سے مزید