• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گلوکار علی حیدر کا بھتے کی پرچیاں ملنے کا انکشاف

تصاویر بشکریہ سوشل میڈیا
تصاویر بشکریہ سوشل میڈیا

پاکستان کے مشہور گلوکار  علی حیدر کو ملنے والی سنگین دھمکیوں کے حیران کن انکشافات سامنے آ گئے۔

علی حیدر 2000ء کی دہائی کے نمایاں گلوکاروں میں شمار کیے جاتے ہیں، ان کے لازوال گیت آج بھی لوگوں کے دلوں میں بستے ہیں اور ان کا فن لاکھوں مداحوں کی محبت اور پزیرائی حاصل کر چکا ہے۔

گلوکار  علی حیدر  نے ایک پوڈکاسٹ میں اپنی موسیقی کے سفر اور پاکستان میں درپیش مشکلات کے بارے میں کھل کر بات کی، 2000ء کی دہائی کی میوزک انڈسٹری کے نشیب و فراز پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے اپنے انٹرویو میں بتایا کہ میں اس دور میں انڈسٹری میں ہونے والی ہر سرگرمی کا گواہ رہا ہوں، چاہے وہ میوزک پارٹیز ہوں یا دیگر غیر اخلاقی سرگرمیاں۔

گلوکار نے اعتراف کیا کہ میں نے نوجوانی میں پارٹیز کیں اور میرے خاندان کو اس بارے میں علم تھا، لیکن میں ہمیشہ خود کو ایک حد میں رکھتا تھا، وقت کے ساتھ ساتھ اپنی زندگی میں بڑی تبدیلیاں کیں، یہاں تک کہ شادی بھی نہایت سادگی سے کی اور کبھی اپنی شہرت یا دولت کا دکھاوا نہیں کیا۔

علی حیدر نے انکشاف کیا کہ مجھے پاکستان میں سنگین سیکیورٹی خطرات کا سامنا کرنا پڑا، جس کی وجہ سے اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ امریکا ہجرت کرنا پڑی۔

 انہوں نے بتایا کہ 14-2013ء کے دوران پاکستان میں سیکیورٹی کی صورتِ حال انتہائی خراب تھی اور مجھے بھتے خوری کی پرچیاں و دھمکیاں مل رہی تھیں۔

انہوں نے ایک خوفناک واقعہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ مجھے اپنی جان بچانے کے لیے گاڑی میں فرار ہونا پڑا، اس دوران میرے بچے بھی ساتھ تھے، یہ سب کچھ اتنا پریشان کن تھا کہ فیملی ذہنی دباؤ کا شکار ہو گئی تھی۔

علی حیدر نے بتایا کہ مجھے جب امریکا منتقل ہونے کا موقع ملا تو فوری طور پر  اسے قبول کیا اور ہوسٹن، ٹیکساس میں جا بسا، وہاں اپنی زندگی کو ازسرِ نو ترتیب دیا اور ایک محفوظ اور مستحکم ماحول میں کام کرنا شروع کیا۔

ان کے اس انکشاف کے بعد مداحوں نے ان کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار  کیا ہے اور ان کے فیصلے کو سراہا ہے۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید