کراچی (اسٹاف رپورٹر)وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ پاکستان کو ٹریلین ڈالر اکانومی بنانا مشکل نہیں ہے اس کے لیے ہمیں اتحاد کی ضرورت ہے ہمیں انرجی کے شعبے میں بھی ترقی کی ضرورت ہے کیونکہ اس کے بغیر ہم اپنی ایکسپورٹ نہیں بڑھا سکتے، انٹرنیٹ اسپیڈ کم ہونے کی وجہ سے ہمارے نوجوانوں کو مشکلات کا سامنا ہے ،اڑان پاکستان کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اڑان پاکستان کے فائیوایز پاکستان پیپلز پارٹی کے مشہور کا حصہ ہے شہید محترمہ بے نظیر بھٹو نے 2008 میں جو منشور دیا تھا اس میں بھی فائیوایز تھے جس میں ایجو کیشن وا ضح جگہ رکھتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں انہی فائیو ایز کے ساتھ آگے بڑھنا چاہیے۔ اپنا انفراسٹرکچر کو بھی مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے ہمیں لیاری ایکسپریس وے کو بھی ہیوی ٹریفک کے لیے مخصوص کرنا ہوگا جبکہ شاہراہ بھٹو بھی انشااللہ اسی سال کے آخر تک مکمل ہو جائے گا جس سے ہیوی ٹریفک کو متبادل راستہ ملے گا ہم چاہتے ہیں کہ ہیوی ٹریفک کے لیے رنگ روڈ ہونا چاہیے ۔وزیراعلی نے کہا کہ ہمارے پاس بہت ٹیلنٹ ہے لیکن انٹرنیٹ اسپیڈ کم ہونے کی وجہ سے ہمارے نوجوانوں کو مشکلات کا سامنا ہے ۔چیئرمین بلاول بھٹو کو بھی اس معاملے پر تحفظات ہیں آبادی میں اضافہ اس وقت کا بہت بڑا مسئلہ ہے ہمارے ہمسائے ممالک نے آبادی پر کنٹرول کیا ہے اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں ہمارے ایک شہر کی آبادی8.15 کی شرح سے بڑھ رہی ہے کیا واقعی یہ اضافہ ہے یا وسائل میں زیادہ حصہ لینے کے لیے ایسا کیا گیا ۔سندھ میں بہت پوٹینشل ہے دھابیجی اور خیرپور اکنامک زون سے برآمدات بڑھانے کی ضرورت ہے ہمارے پا س توانائی کو بڑھانے کے لیے تھرکول بہت بڑا ذخیرہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ آئین کے تحت برابری کی سطح پر وسائل کی تقسیم کو بھی یقینی بنایا جانا چاہیے ماحولیات کو بھی محترمہ نے 2008 میں اپنے منشور کا حصہ بنایا ،کئی سال بعد آنے والے سیلاب سے اس بات کی اہمیت کا اندازہ ہوا ۔